اتراکھنڈ بی جے پی میں ہنگامہ پر دہلی میں میٹنگ، وزیر اعلیٰ تریویندر کی پریشانی بڑھی!

وزیر اعلیٰ تریویندر سنگھ راوت سے بی جے پی اراکین اسمبلی کا ایک بڑا گروہ ناراض چل رہا ہے۔ اراکین اسمبلی کی شکایت ہے کہ ریاست میں بیوروکریسی بے قابو ہو چکی ہے اور وزراء کی بھی سننے والا کوئی نہیں۔

تصویر بذریعہ http://www.amitshah.co.in/
تصویر بذریعہ http://www.amitshah.co.in/
user

قومی آواز بیورو

اتراکھنڈ بی جے پی میں جاری ہنگامہ کی وجہ سے ریاستی حکومت میں بحران کی حالت پیدا ہو گئی ہے۔ اس بحران کو لے کر بی جے پی کے سینئر لیڈروں کی دہلی واقع پارلیمنٹ ہاؤس احاطہ میں انتہائی اہم میٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ میٹنگ میں قومی صدر جے پی نڈا، وزیر داخلہ امت شاہ، قومی تنظیمی جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش موجود ہیں جو کہ وزیر اعلیٰ تریویندر سنگھ راوت کے مستقبل پر فیصلہ لیں گے۔ پہلے یہ میٹنگ جے پی نڈا کی رہائش پر ہونی تھی، لیکن اجلاس کے سبب پارلیمنٹ ہاؤس احاطہ میں سینئر لیڈروں کی موجودگی کے سبب یہ میٹنگ یہیں پر ہو رہی ہے۔

دراصل وزیر اعلیٰ تریویندر سنگھ راوت سے اتراکھنڈ میں اراکین اسمبلی کا ایک بڑا گروہ ناراض چل رہا ہے۔ اراکین اسمبلی کی شکایت ہے کہ ریاست میں کھلی چھوٹ ملنے سے بیوروکریسی بے قابو ہو چکی ہے۔ اراکین اسمبلی اور وزراء کی سماعت نہیں ہو رہی ہے۔ ایسے میں ناراض اراکین اسمبلی وزیر اعلیٰ کو بدلنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ بی جے پی قیادت کی جانب سے دو آبزرور دہرہ دون بھیج کر ریاست کے حالات پر رپورٹ بھی منگائی جا چکی ہے۔ اس مسئلہ پر اپنی بات رکھنے کے لیے آج وزیر اعلیٰ تریویندر سنگھ راوت بھی دہلی میں موجود ہیں۔


ایسے میں پارلیمنٹ ہاؤس احاطہ میں شروع ہوئی پارٹی کی سرکردہ لیڈروں کی یہ میٹنگ بہت اہم مانی جا رہی ہے۔ اس میٹنگ میں دو اہم متبادل پر غور کیا جا رہا ہے۔ پہلے متبادل کے طور پر ڈیمیج کنٹرول کی کوشش چل رہی ہے۔ پارٹی سبھی فریق سے بات کر درمیان کا راستہ نکال سکتی ہے۔ مثلاً کچھ ناراض اراکین اسمبلی کو ریاست میں وزارتی عہدوں کی خالی سیٹوں کی ذمہ داری دی جا سکتی ہے۔

وہیں اگر ڈیمیج کنٹرول کرنے میں پارٹی کامیاب نہیں ہوئی تو ریاست میں قیادت تبدیلی پر بھی غور ہو سکتا ہے۔ حالانکہ اتراکھنڈ کے ریاستی صدر بنشی دھر بھگت وزیر اعلیٰ بدلنے کی بات کو خارج کر چکے ہیں۔ لیکن ریاست میں تریویندر سنگھ راوت کے خلاف محاذ کھولنے والے بی جے پی اراکین اسمبلی کے تیور کو دیکھتے ہوئے نہیں لگتا ہے کہ وہ قیادت کے کسی طرح کے ڈیمیج کنٹرول کو قبول کریں گے۔ ایسے میں تریویندر راوت کی کرسی پر تلوار صاف لٹکتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔