بی جے پی کے جلسہ میں صحافی سے مار پیٹ، راہل گاندھی کا شدید ردعمل، پریس کلب کا الیکشن کمیشن سے کارروائی کا مطالبہ

صحافی راگھو ترویدی ریلی میں کچھ خواتین سے بات کر رہے تھے، جنہوں نے انکشاف کیا کہ انہیں 100 روپے دے کر ریلی میں لایا گیا ہے۔ اس سے ناراض بی جے پی کارکنوں نے راگھو کو بری طرح پیٹا اور زخمی کر دیا

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے رائے بریلی میں اتوار کو امت شاہ کی ریلی کے دوران بی جے پی کے کارکنوں نے ایک صحافی کی پٹائی کی اور اسے اسپتال پہنچا دیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق صحافی راگھو ترویدی ریلی میں آنے والی کچھ خواتین سے بات کر رہے تھے، جنہوں نے انکشاف کیا کہ انہیں 100 روپے دے کر ریلی میں لایا گیا ہے۔شائع خبروں کے مطابق اس سے ناراض بی جے پی کارکنوں نے پہلے صحافی ترویدی کو گالی دی اور دھکا دیا اور پھر انہیں بری طرح پیٹا اور زخمی کر دیا۔ ترویدی کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے امت شاہ کی ریلی میں بی جے پی کارکنوں کی طرف سے صحافی پر حملہ پر پی ایم مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں دو طرح کا میڈیا ہے، ایک جھوٹ اور نفرت پھیلانے پر جس کی پیٹھ خود وزیر اعظم تھپتھپاتے ہیں۔ دوسرے وہ لوگ جو اپنی جان خطرے میں ڈال کر ’آواز حق‘ کو بلند کرنے کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔ ملک کے وزیر داخلہ کے جلسے میں صرف اپنا کام کرنے والے محنتی صحافی کے خلاف پولیس کی حفاظت میں اس طرح کی غنڈہ گردی اس بات کی وضاحت کرتی ہے کہ نریندر مودی کے دور حکومت میں ہندوستان آزادی صحافت کے معاملے میں 159ویں نمبر پر کیوں ہے! ہم سب اس بہادر نوجوان کے ساتھ کھڑے ہیں۔


دریں اثنا، پریس کلب آف انڈیا نے بھی اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ پریس کلب نے کہا ہے کہ’ ہم الیکشن کمیشن اور مقامی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔‘ صحافیوں کو ان کی روزمرہ کی رپورٹنگ میں باقاعدگی سے جسمانی دھمکیاں، ایذا رسانی اور حملے کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ایسی چیزیں جمہوریت کے چوتھے ستون کے طور پر ہندوستان کو کمزور کرتی ہیں۔

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی اس واقعہ پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رائے بریلی میں وزیر داخلہ کے جلسے میں صحافی راگھو ترویدی کو بی جے پی کے لوگوں نے بے دردی سے پیٹا۔ وزیر داخلہ تقریریں کرتے رہے اور پولیس خاموش تماشائی بن کر دیکھتی رہی۔ صحافی کو صرف اس لیے مارا پیٹا گیا کہ اس نے کچھ خواتین سے بات کی جنہوں نے کہا کہ انہیں اجلاس میں شرکت کے لیے پیسے دیے گئے تھے۔ پورے ملک کے میڈیا کو خاموش کرنے والی بی جے پی ان کے خلاف آواز اٹھانے کو برداشت نہیں کرتی۔ بی جے پی جو آئین کو ختم کرنے کی مہم چلا رہی ہے، اس ملک میں جمہوریت کو تباہ کر کے عوام کی آواز کو چھیننا چاہتی ہے۔


اس کے ساتھ ہی کانگریس نے اس واقعہ کو لے کر ایکس پر کہا کہ یوپی کے رائے بریلی میں امت شاہ کی ریلی تھی۔ یہاں خواتین نے ایک صحافی کو بتایا کہ انہیں پیسے دے کر ریلی میں لایا گیا تھا۔ صحافی نے یہ ریکارڈ کر لیا۔ اس کے بعد بی جے پی کے غنڈوں نے صحافی کو پکڑ لیا اور ویڈیو ڈیلیٹ کرنے کو کہا۔ جب صحافی نے انکار کیا تو بی جے پی کے غنڈوں نے اسے اغوا کر لیا، پھر اسٹیج کے پیچھے ایک کمرے میں لے جا کر بری طرح پیٹا۔ صحافی سے رقم بھی چھین لی گئی۔ بی جے پی کے غنڈوں نے حال ہی میں امیٹھی میں کانگریس کے دفتر کے باہر کھڑی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی تھی اور کانگریس کارکنوں پر حملہ کیا تھا۔ یہ واقعات بتاتے ہیں کہ بی جے پی کے لوگ اپنے سامنے نظر آ رہی شکست سے بوکھلا گئے ہیں، اب ناانصافی ختم ہونے کو ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔