’جو نہ بولے جے شری رام، بھیج دو اس کو قبرستان‘، یو ٹیوب پر ڈالا گیا قابلِ اعتراض ویڈیو

ایک ٹوئٹر یوزر نے اس میوزک ویڈیو کا لِنک شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے ’’ہندوستان واحد ایسا ملک ہے جہاں دہشت گرد اپنا میوزک ویڈیو بناتے ہیں اور یو ٹیوب پر چلاتے ہیں۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ملک بھر میں ہو رہے موب لنچنگ کے واقعات سے دلت اور اقلیتی طبقہ فکر مند ہے اور لگاتار اس کے خلاف آوازیں بھی اٹھ رہی ہیں، لیکن ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں ہے جو اُن سماج دشمن عناصر کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں جو مذہبی تشدد پھیلانے میں پیش پیش ہیں۔ جبراً ’جے شری رام‘ کہلوانے کا تو جیسے چلن ہی عام ہو گیا ہے اور ایسی صورت میں یہ خبر حیران کرنے والی ہے کہ ’جے شری رام‘ کے نام پر قتل عام کو فروغ دینے والا گانا تیار کر کے یو ٹیوب چینل پر اَپ لوڈ کیا جا رہا ہے۔ اس سے زیادہ حیران کن یہ ہے کہ اس کے خلاف کسی طرح کی کارروائی بھی اب تک نہیں ہوئی ہے۔

دراصل ایک گانا گزشتہ دنوں ریلیز ہوا ہے جس کے بول ہیں ’جو نہ بولے جے شری رام، بھیج دو اس کو قبرستان‘۔ یہ گانا سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ اس گانے کو ’ورون بہار آفیشیل‘ نامی یو ٹیوب چینل پر اَپ لوڈ کیا گیا ہے۔ گانا 23 جولائی کو اَپ لوڈ کیا گیا ہے اور اس میں جس طرح کے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں وہ لوگوں کو مشتعل کرنے کے لیے کافی ہیں۔ کئی لوگوں نے گانا بنانے اور یو ٹیوب پر اَپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


ایک ٹوئٹر یوزر پرشانت قنوجیا نے اس ویڈیو کو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ہندوستان واحد ایسا ملک ہے جہاں دہشت گرد اپنا میوزک ویڈیو بناتے ہیں اور یو ٹیوب پر چلاتے ہیں۔ اس معاملے میں طالبان اور آئی ایس آئی ایس اس تکنیک تک نہیں پہنچ پایا ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا کے ساتھ ڈیجیٹل دہشت گردی۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ پرشانت صحافت پیشہ سے تعلق رکھتے ہیں اور یو پی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے متعلق قابل اعتراض سوشل میڈیا پوسٹ کے الزام میں انھیں حال ہی میں یو پی پولس نے گرفتار بھی کیا تھا۔


بہر حال، یہ ایک ایسا ویڈیو ہے جو ’جے شری رام‘ کا نعرہ زبردستی لگوانے والے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرے گا اور موب لنچنگ جیسے واقعات کو بڑھائے گا۔ یہی سبب ہے کہ کئی لوگ اس ویڈیو کو خطرناک قرار دے رہے ہیں۔ کچھ لوگ ویڈیو بنانے اور اَپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف اس لیے بھی کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں کیونکہ جھارکھنڈ میں تبریز انصاری کی موب لنچنگ پر ایک ٹک ٹاک ویڈیو بنانے والے نوجوانوں کے خلاف قدم اٹھایا گیا ہے۔ اس تعلق سے ٹک ٹاک اسٹار محمد رضوان فیضل اور اس کی ٹیم کے خلاف ممبئی پولس میں کیس درج ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Jul 2019, 9:10 PM