کورونا وائرس سے جنگ کے لیے جامعہ طلبا نے ’سی اے اے مخالف مظاہرہ‘ کیا ملتوی

سی اے اے مخالف مظاہرہ ملتوی کرنے کے ساتھ ساتھ پی ایم مودی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اگر این پی آر کا نفاذ نہیں روکا گیا اور سی اے اے قانون واپس نہیں لیا گیا تو حالات بہتر ہونے پر دوبارہ مظاہرہ شروع ہوگا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

جامعہ کو آرڈنیشن کمیٹی اور الومنائی ایسو سی ایشن آف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ذریعہ آج ایک پریس ریلیز جاری کر یہ جانکاری دی گئی ہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر فی الحال جامعہ ملیہ اسلامیہ گیٹ نمبر 7 پر جاری سی اے اے مخالف مظاہرہ کو ملتوی کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ہم اپنی لڑائی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرنے والے، لیکن اس وقت ہندوستان اور پوری دنیا پر کورونا وائرس کا جو خطرہ آن پڑا ہے اس سے مقابلہ کرنا ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طالب علم میران حیدر نے 'قومی آواز' سے بات کرتے ہوئے جانکاری دی کہ فی الحال جامعہ گیٹ نمبر 7 پر تقریباً 100 دنوں سے جاری روزانہ 24 گھنٹے کے چل رہے مظاہرہ کو 31 مارچ تک کے لیے ملتوی کیا گیا ہے تاکہ کورونا کے خلاف ہم سب مل کر لڑائی لڑ سکیں اور لوگوں میں اس کے متعلق بیداری پیدا کر سکیں۔ جامعہ کو آرڈنیشن کمیٹی کے پریس ریلیز میں بھی اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ مظاہرہ کو ملتوی کر کے لوگوں میں کورونا وائرس سے متعلق بیداری پیدا کرنے کا کام کیا جائے گا اور ضرورت مندوں کو مدد پہنچائی جائے۔


پریس ریلیز میں سی اے اے مخالف مظاہرہ ملتوی کرنے کے ساتھ ساتھ پی ایم مودی سے یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس تحریک سے جڑے سبھی سیاسی قیدیوں کو فوراً آزاد کیا جائے اور این پی آر کو فوری اثر سے روکا جائے۔ ساتھ ہی سی اے اے قانون کو واپس لیے جانے کا مطالبہ بھی پی ایم مودی سے کیا گیا ہے۔ مطالبہ پورا نہ ہونے کی صورت میں کہا گیا ہے کہ اگر 31 مارچ تک کورونا وائرس سے پیدا حالات بہتر ہو گئے تو دھرنا و مظاہرہ پھر شروع کیا جائے گا اور طلبا پوری طاقت کے ساتھ سڑکوں پر اتریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Mar 2020, 9:30 PM