دہلی LIVE: پولس کی روک کے باوجود ہنکار ریلی سے جگنیش کا خطاب
ملک بھر میں دلتوں، اقلیتوں اور پسماندہ طبقات پر ہو رہے مظالم کے خلاف نکالی جانے والی ’ہنکار ریلی‘ کو پولس نے اجازت نہیں دی ہے۔ تاہم جگنیش میوانی ریلی کر نے پر بضد ہیں۔
جگنیش، اکھل گوگوئی اور شہلا راشد ہنکار ریلی میں موجود
دہلی پولس کی منظور نہ ملنے کے باوجود جگنیش میوانی، اکھیل گوگوئی اور شہلا راشد یووا ہنکار ریلی اور عوامی اجلاس کے لئے پارلیمنٹ اسٹریٹ پہنچے۔ میوانی کی اس ریلی میں پرشانت بھوشن بھی شرکت کر رہے ہیں۔
پارلیمنٹ اسٹریٹ پر بھیم آرمی کے حامی موجود
منتخب نمائندہ کو بولنے سے روکا جا رہا ہے:جگنیش
جگنیش میوانی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ’’ اس ملک میں اگر منتخب نمائندے کو نوجوانوں کے روزگار، سماجی انصاف اور دلتوں، اقلیتوں کے مسائل پر بولنے نہیں دیا جائے گا تو اس سے زیادہ بد قسمتی اور کیا بات ہوگی۔‘‘
جگنیش کے حامی پارلیمنٹ اسٹریٹ پر جمع
امبیڈکر پارک میں سخت حفاظتی انتظامات
ہنکار ریلی کے پیش نظر پارلیمنٹ اسٹریٹ کے ساتھ امبیڈکر پارک میں بھی حفاظت کے سخت انظامات کئے گئے ہیں جہاں جگنیش میوانی امبیڈکر کو خراج تحسین پیش کرنے والے ہیں۔ بھاری تعداد میں پولس اہلکاروں کی تعیناتی کی گئی ہے۔ وہیں پولس کا مسلسل یہی کہنا جنتر منتر پر این جی ٹی کے احکامات کے تحت احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔
’لیفٹ‘ جگنیش کی ہنکار ریلی کے ساتھ
بائیں بازو کی تنظیمیں بھی ہنکار ریلی کی حمایت میں اتر گئی ہیں۔ جواہر لال نہرو کی طلباء یونین کی سابق نائب صدر اور بائیں بازو کی رہنما شہلا راشد نے ٹوائٹر پر لکھا ’’ ڈی سی پی سر، ریلی تو وہیں کریں گے۔‘‘
بائیں بازو کی تنظیمیں جگنیش کے ساتھ
پارلیمنٹ اسٹریٹ پر میوانی کے خلاف پوسٹر لگائے گئے ہیں جن میں میوانی پر بھڑکاؤ تقاریر کرنے، نکسلیوں سے تعقات، ذات پات کی سیاست اور تشدد کرانے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
مغربی اتر پردیش کی بھیم آرمی بھی ریلی میں شامل ہونے کے لئے دہلی پہنچ گئی ہے۔ بھیم آرمی کے حامی نے فیس بک پیج پر لائیو ویڈیو ڈالی ہے۔
جگنیش کی ہنکار ریلی کو پولس کی اجازت نہیں!
دلت رہنما اور گجرات میں پہلی بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے جگنیش میوانی پارلیمنٹ اسٹریٹ سے وزیر اعظم کی رہائش تک ’یوا ہنکار ریلی‘ نکالنے والے ہیں۔ میڈیا میں چل رہی خبروں کے مطابق پولس نے 26 جنوری کے پیش نظر ریلی کی اجازت نہیں دی ہے۔ نئی دہلی کے ڈی سی پی نے ٹوئٹ پر لکھا ہے کہ این جی ٹی کے حکم کے مطابق ریلی کو اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ دریں اثنا پرلیمنٹ اسٹریٹ پر بھاری تعداد میں پولس فورس تعینات کی گئی ہے۔
ریلی میں 300 تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کرنے کا اعلان کیا ہے جس سے بی جے پی اور آر ایس ایس میں بے چینی کا عالم دیکھا گیا۔ اس بے چینی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ انھوں نے سوشل میڈیا پر پہلے سے ہی اس بات کو پھیلانا شروع کر دیا تھا کہ’ہنکار ریلی‘ کو پولس نے اجازت نہیں دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’ہنکار ریلی‘ کی تیاریاں مکمل، سبھی کی نگاہیں جگنیش پر
قبل ازیں جگنیش میوانی نے ٹوئٹر پر لکھا ’’باندھ لے بستر بی جے پی، راج اب جانے کو ہے ظلم کافی کرچکے، پبلک بگڑ جانے کو ہے۔‘‘
نئی دہلی کے ڈی سی پی نے ٹوئٹ کیا کہ ریلی کے منتظمین کوکسی دوسرے مقام پر ریلی کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے لیکن وہ نہیں مان رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔