جُھگی والے غربت میں زندگی گزارنے کو مجبور، عآپ اور بی جے پی انہیں صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کر رہی: دیویندر یادو
دیویندر یادو نے کہا کہ ’’جھگی میں رہنے والے سمجھ گئے ہیں کہ عآپ اور بی جے پی نے دہلی میں جھگیوں کو منہدم کرنے کے لیے ایک طرح کی حکمت عملی اپنائی ہے۔ کسی نے بھی غریبوں کے دکھ درد کو نہیں سمجھا۔‘‘
نئی دہلی: دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے آج ایک بار پھر ’دہلی نیائے یاترا‘ کی شروعات پرچم کشائی سے کی۔ یاترا اپنے 19ویں دن نئی دہلی پارلیمانی حلقہ میں داخل ہوئی۔ اس یاترا کے ذریعہ گزشتہ 11 سالوں میں بدحال ہو چکی دہلی کی عوام کے لیے لڑائی لڑنے والے کانگریس کے کارکنان عوام کے درمیان جا کر ان کے دکھ درد کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی عوام کو یہ یقین بھی دلانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ مستقبل میں کانگریس پارٹی ان کے دکھ درد اور پریشانی کو دور کرنے کا بہترین ذریعہ بن سکتی ہے۔ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کی بدعنوان سے پریشان عوام گھروں سے نکل کر کانگریس ریاستی کمیٹی کے صدر دیویندر یادو کا استقبال کر رہی ہے۔ دہلی کی عوام ’دہلی نیائے یاترا‘ میں شامل ہو کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے وہ بھی دہلی میں اقتدار کی تبدیلی چاہتی ہے۔
26 نومبر 2024 کو ’دہلی نیائے یاترا‘ آر کے پورم حلقہ اسمبلی میں ہنومان مندر وسنت گاؤں سے شروع ہو کر وسنت گاؤں، برہم دتّ چوک، سی بلاک ٹیگور انٹرنیشنل اسکول، پالم مارگ، وسنت وہار ڈپو، بالمیکی مندر، پکّڑ چوپال منِرکا گاؤں، ابو الفضل انکلیو، ذاکر نگر موڑ، بٹلہ ہاؤس چوک، جامعہ نگر پولیس اسٹیشن، ابو الفضل انکلیو پارٹ۔1، شاہین باغ پولیس اسٹیشن، مدن پور کھادر جلیبی چوک اور جے جے کالونی میں ختم ہوئی۔
یاترا کے دوران دیویندر یادو نے کہا کہ ’دہلی نیائے یاترا‘ نکالنے کا ہمارا مقصد ہے دہلی کے لوگوں کو انصاف فراہم کرنا۔ اروند کیجریوال کی حکومت نے پچھلے 11 سالوں کے اندر دہلی کو تباہی کے دلدل میں ڈھکیل دیا ہے۔ جب پہلی بار کیجریوال عوام کے سامنے آئے تھے تو ان کے جھوٹے اور دلفریب وعدے کے جال میں عوام پوری طرح پھنس گئی، جس سے دہلی کی عوام کسی بھی قیمت پرنکلنا چاہتی ہے۔ کیجریوال کو اقتدار میں لانے والی غریب اور مجبور عوام خود کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 20-19 دنوں سے یاترا کے ذریعہ دہلی کی عوام سے ان کے احوال جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی تکالیف کو سن کر ان سے جذباتی طور پر ایک رشتہ بھی بن چکا ہے۔ امید ہے کہ آنے والے اسمبلی انتخاب میں دہلی کی عوام ’ہاتھ‘ کا ساتھ ضرور دے گی۔
دیویندر یادو نے کہا کہ غریبوں کے لیے ’جہاں جھگی وہیں مکان‘ اسکیم جسے دہلی کی کانگریس حکومت نے شروع کیا تھا، جس کے تحت نچلی سطح پر رہنے والے لوگوں کی رہائش کے لیے دہلی میں 3 پروجیکٹ شروع کر کے کانگریس نے انقلابی تبدیلی لانے کا کام کیا تھا۔ پچھلے 11 سالوں سے عام آدمی پارٹی ہو یا بی جے پی، کسی کو دہلی کی کچی بستیوں میں رہنے والوں کی کوئی پرواہ نہیں۔ ان غریب عوام کے لیے کچھ کرنے کے بجائے صرف ووٹ حاصل کرنے کے لیے انہیں ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا گیا۔ موتی نگر حلقہ اسمبلی میں کٹھ پتلی کالونی شادی پور، وزیر پور حلقہ اسمبلی میں جیلر والا باغ اشوک وہار اور کالکا جی میں ہزاروں ’جھگیوں کو وہیں مکان‘ بنا کر دینے کا کام کانگریس نے شروع کیا تھا۔ لیکن عام آدمی پارٹی نے اس پروجیکٹ پر کوئی کام نہیں کیا اور 11 سالہ دور حکومت میں ایک بھی منصوبہ مکمل نہیں کر سکے۔
دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ خواہ وہ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال ہوں یا بی جے پی کے ریاستی صدر وریندر سچدیوا، اپنے انتخابی وعدوں میں جھوٹ پہ جھوٹ بولے جا رہے ہیں۔ کوئی ان غریبوں کے درمیان رات گزارنے کا وعدہ کر رہا ہے تو کوئی جھگی والوں کو تمام سہولیات فراہم کرنے کا کھوکھلا وعدہ کر رہا ہے۔ دیویندر یادو نے کہا کہ جھگی میں رہنے والے سمجھ گئے ہیں کہ دونوں پارٹیوں نے دہلی میں جھگیوں کو منہدم کرنے کے لیے ایک طرح کی حکمت عملی اپنائی ہے۔ کوئی بلڈوزر چلا رہا ہے، کوئی عدالتی حکم کا حوالہ دے کر جھگیوں کو گرانے کا نوٹس دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی شروع سے ہی کچی آبادیوں کو بچانے اور انہدام کو روکنے کی جنگ لڑ رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔