جھاركھنڈ بھوک سے موت کا معاملہ: خاندان کو 2 مہینے سے راشن نہ ملنے کا وزیر کا اعتراف!
دباؤ کے بعد جھاركھنڈ کے وزیر برائے رسد و خوراک نے دوبارہ معاملے کی تفتیش کے لئے لاتیہار کے ڈی سی کو ہدایت دی ہے کہ خاندان کی رضامندی سے قبر سے رام چرن منڈا کی لاش کو نکال کر پوسٹ مارٹم کرایا جائے۔
جھارکھنڈ کے مهواڈانڑ ڈویژن کے لورگمی کلاں گاؤں میں رام چرن منڈا نام کے شخص کی بھوک سے موت کے بعد ریاست کی بی جے پی حکومت بری طرح نشانے پر ہے، رسد و خوراک کے وزیر سریو رائے نے یہ اعتراف کیا ہے کہ جس شخص کی موت ہوئی ہے، اس کو دو ماہ سے پی ڈی ایس ڈیلر کی طرف سے سرکاری راشن نہیں دیا گیا تھا، پورے معاملے کی رپورٹ آ گئی ہے، تفتیش میں غفلت کے الزام لگے ہیں۔
چوطرفہ دباؤ کے بعد جھاركھنڈ کے وزیر برائے رسد و خوراک نے دوبارہ معاملے کی تفتیش کرنے کا حکم دیا ہے، انہوں نے لاتیہار کے ڈی سی کو ہدایت دی ہے کہ خاندان کی رضامندی سے قبر سے رام چرن منڈوا کی لاش کو نکال کر پوسٹ مارٹم کرایا جائے، تاکہ موت کی وجہ واضح ہو سکے۔ رام چرن کی بھوک سے ہوئی موت کا معاملہ گرمانے کے بعد ریاستی حکومت حرکت میں آئی ہے، دباؤ کے بعد اب جھارکھنڈ حکومت منصفانہ جانچ کی یقین دہانی کرا رہی ہے، حکومت نے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔
غور طلب ہے کہ لورگمی کلاں گاؤں میں 5 جون کو 65 سالہ رام چرن منڈا کی موت ہو گئی تھی، ان کی بیٹی نے کہا تھا کہ اس کے باپ نے 3 دن سے کچھ نہیں کھایا تھا، جیسے ہی یہ خبر میڈیا میں سرخیاں بنیں دوسرے دن ہی انتظامیہ نے ان کے گھر 50 کلو چاول بھجوا دیا تھا۔ ساتھ ہی انتظامیہ نے آخری رسومات کو ادا کرنے کے لئے پیسے بھی دیئے تھے۔ آناً فاناً میں تفتیش بھی ہوئی اور ایس ڈی او نے یہ بیان دیا تھا کہ موت بھوک سے نہیں ہوئی، لیکن اب اپوزیشن اور میڈیا کے دباؤ کے بعد حکومت نے دوبارہ معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔