راہل گاندھی کو مودی ہتک عزت کیس میں جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت
جسٹس ایس کے دویدی کی عدالت نے انہیں رانچی کی خصوصی ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں اس معاملے کی سماعت کے دوران جسمانی طور پر حاضر ہونے سے استثنیٰ دیا ہے
رانچی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے 'مودی کنیت' تبصرہ سے متعلق معاملے میں بڑی راحت ملی ہے۔ جسٹس ایس کے دویدی کی عدالت نے انہیں رانچی کی خصوصی ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں اس معاملے کی سماعت کے دوران جسمانی طور پر حاضر ہونے سے استثنیٰ دیا ہے۔
اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے رانچی کی خصوصی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے راہل گاندھی کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ اس عدالت نے راہل گاندھی کی ذاتی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کو بھی خارج کر دیا تھا۔ دریں اثنا، راہل گاندھی نے خصوصی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ کے حکم کے خلاف جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی، جس پر آج دوسری سماعت ہوئی۔
انہوں نے سی آر پی سی (ضابطہ فوجداری) کے سیکشن 205 کے تحت جسمانی جانچ سے استثنیٰ طلب کیا تھا۔ پچھلی سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے راہل گاندھی کے خلاف کسی بھی قسم کی سخت کارروائی کرنے سے روکتے ہوئے اس معاملے میں شکایت کنندہ پردیپ مودی سے جواب طلب کیا تھا۔
بدھ کو دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد ہائی کورٹ نے راہل گاندھی کو ذاتی حاضری سے مستثنیٰ قرار دے دیا۔ راہل گاندھی کی جانب سے پیوش چتریش اور دیپانکر رائے نے اپنا موقف پیش کیا۔
خیال رہے کہ یہ مقدمہ رانچی کے رہنے والے پردیپ مودی نے دائر کیا تھا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات کے دوران، راہل گاندھی ایک انتخابی میٹنگ سے خطاب کرنے کے لیے رانچی آئے تھے، اس وقت انھوں نے مودی کنیت والے لوگوں پر تبصرہ کیا تھا۔ پردیپ مودی کا کہنا ہے کہ اس سے ان کے اور مکمل برادری کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ یہ ہتک عزتی کا مقدمہ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔