جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ چمپئی سورین نے دیا استعفیٰ، ہیمنت سورین کے ذریعہ حکومت سازی کا دعویٰ پیش
انڈیا بلاک کی میٹنگ میں چمپئی سورین کی جگہ ہیمنت سورین کو وزیر اعلیٰ بنانے کا فیصلہ لیا گیا تھا، اس میٹنگ میں ہیمنت سورین کے بھائی بسنت سورین اور شریک حیات کلپنا سورین بھی موجود تھیں۔
جیسا کہ امید ظاہر کی جا رہی تھی، جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ چمپئی سورین نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ آج راج بھون پہنچ کر انھوں نے گورنر سی پی رادھا کرشنن سے ملاقات کی اور پھر اپنا استعفیٰ نامہ ان کے حوالے کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی ہیمنت سورین نے حکومت سازی کا دعویٰ بھی پیش کر دیا ہے۔ یعنی جلد ہی ایک بار پھر وہ وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف لیں گے اور ریاست کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کے کارگزار صدر ہیمنت سورین انڈیا بلاک کے اراکین اسمبلی کی متفقہ رائے کے بعد تیسری بار ریاست کے وزیر اعلیٰ کی شکل میں واپسی کریں گے۔ آج انڈیا بلاک کے لیڈروں اور اراکین اسمبلی نے وزیر اعلیٰ چمپئی سورین کی رہائش پر میٹنگ کی جس میں اتفاق رائے سے ہیمنت سورین کو جے ایم ایم قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کرنے کا فیصلہ ہوا۔
آج ہوئی اس میٹنگ میں جھارکھنڈ کانگریس انچارج غلام احمد میر، ریاستی صدر راجیش ٹھاکر کے ساتھ ہی ہیمنت سورین کی شریک حیات کلپنا سورین اور ان کے بھائی بسنت سورین بھی موجود تھے۔ بعد ازاں بوقت شام وزیر اعلیٰ چمپئی سورین نے راج بھون پہنچ کر اپنا استعفیٰ دے دیا۔ اس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے چمپئی سورین نے کہا کہ گزرے دنوں اتحاد کا فیصلہ ہوا کہ یہ ذمہ داری مجھے سنبھالنی چاہیے تو میں وزیر اعلیٰ بنا، اور اب جبکہ ہیمنت سورین واپس آ گئے ہیں تو اتحاد کا فیصلہ انھیں وزیر اعلیٰ بنانے کا ہوا ہے۔ اس لیے میں نے اپنا استعفیٰ دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ مبینہ اراضی گھوٹالہ سے جڑی منی لانڈرنگ کیس میں ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد ہیمنت سورین کو گرفتاری کے تقریباً پانچ ماہ بعد 28 جون کو جیل سے رہا کر دیا گیا تھا۔ گرفتاری سے قبل 31 جنوری کو ہیمنت سورین نے وزیر اعلیٰ عہدہ سے استعفیٰ دیا تھا۔ ای ڈی نے جب ہیمنت سورین کو گرفتار کر لیا تو ان کے قریبی ساتھی چمپئی سورین کو ریاست کا وزیر اعلیٰ بنایا گیا تھا۔ چمپئی نے 2 فروری کو جھارکھنڈ کے بارہویں وزیر اعلیٰ کی شکل میں حلف لیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔