جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: انڈیا بلاک نے 7 گارنٹی کا کیا اعلان، 15 لاکھ کا انشورنس، 450 روپے میں سلنڈر اور بھی بہت کچھ
جھارکھنڈ کے 10 لاکھ نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو نوکری اور روزگار فراہم کرانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی 15 لاکھ تک فیملی ہیلتھ انشورنس فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔
جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب کے لئے انڈیا اتحاد نے اپنا انتخابی منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں انڈیا اتحاد نے جھارکھنڈ کی عوام سے کئی اہم وعدے کیے ہیں۔ رانچی میں منگل کو ایک پروگرام میں اپنے انتخابی منشور میں انڈیا اتحاد نے 7 گارنٹیوں کا اعلان کیا۔ اس سے قبل این ڈی اے نے بھی انتخابی منشور جاری کیا تھا، جس میں انہوں نے بھی عوام سے کئی وعدے کیے تھے۔
انڈیا اتحاد کی جانب سے جاری کردہ 7 گارنٹی یہ ہیں:
1- 1931 کی بنیاد پر کھتیان کی گارنٹی: اس میں 1932 کے کھتیان کی بنیاد پر مقامی پالیسی، سرنا دھرم کوڈ کو نافذ کرنے کے ساتھ ساتھ علاقائی زبان و ثقافت کے تحفظ کا وعدہ کیا گیا ہے۔
2- گارنٹی مئیاں سمّان کی: دسمبر 2024 سے ’مئیاں سمّان‘ اسکیم کے تحت خواتین کو 2500 روپے کی ’اعزازی رقم‘ دینے کا وعدہ کیا ہے۔
3- گارنٹی سماجی انصاف کی: ایس ٹی 28 فیصد، ایس سی 12 فیصد، او بی سی کو 27 فیصد اور اقلیتوں کے مفادات کا تحفظ اور پسماندہ طبقات کی بہبود کے لئے وزارت بنانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔
4- گارنٹی غذائی تحفظ کی: فی شخص 7 کلو مفت راشن دینے کا وعدہ۔ ساتھ ہی گیس سلنڈر ریاست کے ہر غریب پریوار کو 450 روپے میں دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔
5- روزگار اور صحت کی حفاظت کی گارنٹی: جھارکھنڈ کے 10 لاکھ نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو نوکری اور روزگار فراہم کرانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی 15 لاکھ تک فیملی ہیلتھ انشورنس فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔
6- تعلیم کی گارنٹی: ریاست کے تمام بلاکس میں ڈگری کالج اور ضلع ہیڈ کوارٹر میں انجینئرنگ، میڈیکل کالج اور یونیورسٹی قائم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے صنعتی فروغ کی پالیسی لاتے ہوئے ریاست کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں 500۔500 ایکڑ کے صنعتی پارک بنائے جائیں گے۔
7- کسانوں کے فلاح و بہبوڈ کی گارنٹی: اس گارنٹی کے تحت دھان کے ایم ایس پی کو 2400 روپے سے بڑھا کر 3200 روپے کرنے کے ساتھ ساتھ لاہ، تسر، کرنج، مہوا، چرونجی، سال بیج وغیرہ کی امدادی قیمت میں 50 فیصد کے اضافے کا وعدہ کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔