جیٹ ایئر ویز کے جہازوں کی تعداد کم ہوکر 28 رہ گئی
جیٹ ایئر لائنز نے کہا ہے کہ نقدی بحران کی وجہ سے وہ کرایہ کی رقم ادا نہیں کر سکی ہے اور نقد ی بحران کو حل کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں کرایہ پر دینے والی کمپنیوں کو بتایا گیا ہے۔
نئی دہلی: ہوائی جہاز کا کرایہ ادا نہ کرنے کی وجہ سے طیاروں کی بڑھتی ہوئی گراؤنڈنگ کی وجہ سے نجی طیارہ سروس کمپنی جیٹ ایئر ویز کے آپریشن میں موجود طیاروں کی تعداد گھٹ کر 28 رہ گئی ہے۔
سول ایوی ایشن ڈائریکٹوریٹ (ڈی جی سی اے) کے ایک اہلکار نے بدھ کو کہا کہ جیٹ ایئر ویز کے 28 طیاروں کے آپریشن جاری ہیں۔ زبردست مالی بحران کا شکار کمپنی نے منگل کو 15 مزید طیاروں کی گراؤنڈیڈ ہونے کی اطلاع دی تھی۔
اس سے پہلے سول ایوی ایشن سکرٹری پردیپ سنگھ كھرولا نے بدھ کو صبح ایک پروگرام میں کہا تھا کہ جیٹ ایئر ویز کے طیاروں کی تعداد گھٹ کر 15 سے بھی کم رہ گئی ہے، لیکن ڈی جی سی اے نے اس سلسلے میں جاری قیاس آرائی پر روک لگا دی ہے۔ کھرولا نے کہا تھا کہ بین الاقوامی پروازوں کے لئے جیٹ ایئر ویز کو دی گئی اجازت کو دوبارہ غور کیا جاسکتا ہے۔
چند ماہ پہلے 120 طیارے چلانے والی جیٹ ایئر ویز نے ایک بیان جاری کر کے بین الاقوامی راستوں پر اس کے آپریشن پر لگنے والے سوالیہ نشان وضاحت کی ہے۔ اس نے کہا ’’جیسا کہ ڈی جی سی اے کو بتایا جا چکا ہے، ہم تبدیل شدہ شیڈول کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور موجودہ ہدایات پر مکمل طور پر عمل پیرا ہیں‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ بین الاقوامی پرواز شروع کرنے کے لئے کسی طیارے سروس کمپنی کی سیٹ کی صلاحیت کا 20 فیصد یا اس سے زیادہ گھریلو راستے پر ہونا لازمی ہے۔ ساتھ ہی کم از کم اس کے 20 طیاروں کا گھریلو راستوں پر ہونا ضروری ہے۔ ایسی صورت حال میں، 28 طیاروں کے ساتھ جیٹ ایئر ویز بین الاقوامی راستے پر آٹھ ہوائی جہاز سے زیادہ پرواز نہیں کرسکتی۔
جیٹ ایئر لائنز نے کہا ہے کہ نقدی بحران کی وجہ سے وہ کرایہ کی رقم ادا نہیں کر سکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نقد ی بحران کو حل کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں کرایہ پر دینے والی کمپنیوں کو بتایا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جیٹ ایئر ویز بھی قرض خواہوں کو اب تک ادا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ دیوالیہ عمل کے تحت اسٹیٹ بینک کی قیادت والے کنسورٹیم نے اسے قرض کے بدلے ایکوئٹی کے ذریعے شیئر لینے کا فیصلہ کیا ہے جسے جیٹ ایئر لائنز کے بورڈ نے بھی منظوری دے دی ہے۔ ایس بی آئی فوری 1500 کروڑ روپے کی نقد رقم فراہم کرنے پر بھی متفق ہوگیا ہے، لیکن ملازمین کے بقايے، ہوائی جہاز کے ایندھن کی ادائیگی، ہوائی اڈے کی فیس اور طیاروں کے کرایہ کی مدد میں بھاری بقايہ کو دیکھتے ہوئے یہ رقم کافی کم ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔