جیٹ ایرویز کا بحران بڑھا، کل سے پائلٹ طیارے نہیں اڑائیں گے

کمپنی نے یقین دلایا کہ قرض دہندن بینکوں کے کنسورٹیم کی طرف سے شروع کیے گئے حل کے عمل کے تحت جیسے ہی نقدی آتی ہے ملازمین کی تنخواہ کی ادائیگی اس کی ترجیح ہوگی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: مالی بحران میں پھنسی طیارہ خدمات فراہم کرانے والی کمپنی جیٹ ایئرویز کا بحران کم ہوتا نظر نہیں آرہا ۔ اس کے پائلٹوں کی ایک تنظیم نیشنل ایوی ایٹرس گلڈ (این اے جی) نے فیصلہ کیا ہے کہ پیر کی صبح دس بجے سے طیارے نہیں اڑائیں گے۔

نجی ایئرلائنس کے 1600 پائلٹوں میں 1,100 این اے جی کے اراکین ہیں۔ تنظیم کے ایک ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ انہوں نے پیر کی صبح دس بجے سے طیارے نہیں اڑانے کا فیصلہ کیا ہے۔

انجینئروں اور انتظامیہ کے سینئر اراکین کے ساتھ پائلٹوں کو بھی جنوری سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔ دیگر ملازمین کو تنخواہ کی جزوی ادائیگی کی جارہی تھی ، لیکن ان کی بھی مارچ کی تنخواہ اب تک نہیں ملی ہے۔

کمپنی نے یقین دلایا کہ قرض دہندن بینکوں کے کنسورٹیم کی طرف سے شروع کیے گئے حل کے عمل کے تحت جیسے ہی نقدی آتی ہے ملازمین کی تنخواہ کی ادائیگی اس کی ترجیح ہوگی۔

اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی قیادت والے کنسورٹیم نے 1500کروڑ روپے کی نقدی ہونے کا یقین دلایا ہے۔ کنسورٹیم نے ایئر لائنس کی 75 فیصد تک حصہ داری فروخت کرنے کے لئے بولی کا عمل بھی شروع کردیا ہے۔ پہلے مرحلہ میں دلچسپی خط جمع کرانے کی آخری تاریخ ختم ہوچکی ہے۔ اہل بولی لگانے والوں کے لئے مالیاتی ٹنڈر جمع کرانے کی آخری تاریخ 30اپریل رکھی گئی ہے۔

کچھ ہی مہینے پہلے 120 طیاروں کا آپریشن کرنے والی کمپنی کے طیاروں کی تعداد نقدی کی قلت کی وجہ سے پندرہ سے بھی کم رہ گئی ہے۔ کرایہ نہیں ادا کرنے کی وجہ سے طیارہ پٹہ پر دینے والی کمپنیوں نے بڑی تعداد میں اس کے طیارے گراونڈ کردیئے ہیں۔ اس نے پیر تک کے لئے اپنی تمام بین الاقوامی پروازیں منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔