ہم نے اُڑیا ہے تم کو، ہمیں زمین پر مت پٹخو! جیٹ ایئرویز ملازمین کا کینڈل مارچ

کیپٹن کنول جیت نے کہا کہ حکومت نے کہا ہے کہ ایئرلائن کی حصہ داری فروخت کرنے کے لئے شروع کی گئی بولی کا عمل 10مئی تک پورا ہو گا۔ ملازمین اس وقت تک انتظار کریں گے لیکن پہلے کوئی عبوری راحت ملنی چاہیے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: مالی بحران کی وجہ سے ’عارضی طورپر‘ پروازیں بند کرچکی پرائیویٹ طیارہ خدمات کمپنی جیٹ ایئرویز کے ملازمین نے سنیچر کی شام یہاں جنتر منتر پر کینڈل مارچ نکال کر حکومت سے ایئر لائن کو بچانے کی مانگ کی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

طیارہ مرمت کرنے والے انجینئر اور پائلٹوں کی تنظیموں کی مشترکہ اپیل پر دو سو سے زیادہ ملازمین یہاں جمع ہوئے۔ ان کے ساتھ ان کے کنبہ کے اراکین بھی موجود تھے۔ سب نے اپنے بازووں پر جیٹ ایئرویز کو بچانے کی اپیل والے پٹے لگا رکھے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو جیٹ ایئرویز کو بچانے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ ان کی ملازمت بچ سکے۔


ایک پائلٹ نے کہا کہ ایک طرف حکومت ’کوشل بھارت‘ کی بات کرتی ہے اور دوسری طرف 22 ہزار ملازمین بے روزگار ہونے کی دہلیز پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت انتخابات میں اتنی مشغول ہے کہ اتنی بڑی ایئر لائن کو مرنے دے رہی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
احتجاج کے دوران ملازمین نے پلے کارڈ، بینر اور تختیاں تھامیں ہوئی تھیں جن پر ’جیٹ ایئر ویز کو بچاؤ، ہماری فیملی کو بچاؤ‘، ’ہم نے بہت سا ٹیکس جمع کیا، ہمیں کلہاڑی مت مارو‘ اور ’ہم نے اُڑایا ہے تم کو، ہمیں زمین پر مت پٹخو‘ جیسے جذباتی نعرے تحریر تھے۔

ایک دیگر پائلٹ کیپٹن کنول جیت نے سوال کیا کہ جب اسٹیٹ بینک کو راحتی رقم نہیں دینی تھی تو اس نے وعدہ ہی کیوں کیا۔ وہ وعدہ کرنے کے بعد پچھے کیوں ہٹ گئی۔ نقدی کی کمی کی وجہ سے جیٹ ایئر ویز نے پائلٹوں، انجینئروں اور انتظامیہ کے سینئر حکام کو اس سال جنوری سے اور دیگر ملازمین کو مارچ سے تنخواہ نہیں ملی ہیں۔ جنتر منتر پر پہنچے ان کے کنبہ کے اراکین نے بتایا کہ اب گھر چلانے میں بھی پریشانی ہونے لگی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

کیپٹن کنول جیت نے کہا کہ حکومت نے اور بنیکوں نے کہا ہے کہ ایئر لائن کی حصہ داری فروخت کرنے کے لئے شروع کی گئی بولی کا عمل 10 مئی تک ختم ہوجائے گا۔ ملازمین اس وقت تک انتظار کریں گے لیکن اس درمیان کوئی عبوری راحت ملنی چاہیے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔