جے ای ای پرچہ لیک معاملہ: دہلی ایئرپورٹ سے روسی شہری گرفتار، سی بی آئی نے ماسٹر مائنڈ قرار دیا

سی بی آئی کے مطابق کچھ لوگوں نے امیدواروں سے 12 سے 15 لاکھ روپے میں سودا کیا اور امتحان کے دوران سافٹویئر کی مدد سے امتحان کے سسٹم کو ہیک کیا، الزام ہے کہ ہکنگ میں روسی شہری نے ملزمان کی مدد کی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سی بی آئی نے گزشتہ سال منعقدہ آئی آئی ٹی جے ای ای (مینز) امتحان میں مبینہ ہیرا پھیری کے سلسلے میں اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے (آئی جی آئی ایئرپورٹ) پر ایک روسی شہری مخائل شارگین کو گرفتار کیا ہے۔ عہدیدار نے بتایا کہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے اس غیر ملکی شہری کے خلاف لک آؤٹ سرکلر جاری کیا تھا، جس پر شبہ ہے کہ وہ اس باوقار امتحان میں چھیڑ چھاڑ کا اہم ہیکر ہے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ جب روسی شہری بیرون ملک سے ہوائی اڈے پر پہنچا تو مرکزی ایجنسیوں نے سی بی آئی کو الرٹ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی نے اسے فوراً روکا اور جے ای ای امتحان میں چھیڑ چھاڑ کے سلسلے میں اپنی تحویل میں لے لیا۔ اس کیس کی تحقیقات میں پتہ چلا تھا کہ روسی شہری امتحانی گھوٹالے کا اہم ہیکر ہے۔ اس سے پہلے اس گھوٹالے میں سی بی آئی نے 7 لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔


تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ کچھ غیر ملکی شہری دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر جے ای ای (مینز) سمیت کئی آن لائن امتحانات کے لیک ہونے میں ملوث تھے۔ ایک روسی شہری کے کردار کا بھی انکشاف کیا گیا۔ جس نے مبینہ طور پر iLeon (آئی لیون) سافٹ ویئر (وہ پلیٹ فارم جس پر جے ای ای مینز 2021 کا امتحان لیا گیا تھا) کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی تھی اور امتحان کے دوران مشتبہ امیدواروں کے کمپیوٹر سسٹم کو ہیک کرنے میں دیگر ملزمان کی مدد کی تھی۔ اس لیے مذکورہ روسی شہری کے خلاف لک آؤٹ سرکلر جاری کیا گیا۔

ایجنسی نے گزشتہ سال ستمبر میں ’ایفینیٹی ایجوکیشن پرائیویٹ لمیٹڈ‘ اور اس کے تین ڈائریکٹرز سدھارتھ کرشنا، وشومبھر منی ترپاٹھی اور گووند وارشنے کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ کچھ اور لوگوں کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا۔ الزام ہے کہ تینوں ڈائریکٹرز دوسرے ساتھیوں اور دلالوں کے ساتھ سازش کرکے جے ای ای (مینز) آن لائن امتحان میں ہیرا پھیری کر رہے تھے اور امیدواروں سے بھاری رقم لے کر انہیں ملک کے اعلیٰ ترین نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں داخلہ دلواتے تھے۔ الزامات کے مطابق، ہریانہ کے سونی پت میں ایک امتحانی مرکز سے امیدواوروں کے سوالیہ پرچوں کو ٹیکنالوجی کی مدد سے حل کیا جا رہا تھا۔


سی بی آئی نے کہا، "ملزمان ملک بھر کے امیدواروں سے ان کی 10ویں اور 12ویں جماعت کی مارک شیٹ، یوزر آئی ڈی، پاس ورڈ اور پوسٹ ڈیٹڈ چیک سیکورٹی کے طور پر حاصل کرتے تھے اور ایک بار داخلہ ہو جانے پر 12 سے 15 لاکھ روپے وصول کرتے تھے۔‘‘ سی بی آئی کا کہنا ہے کہ شارگین معاملہ کا کلیدی ملزم ہے اور اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔