جھارکھنڈ میں جے رام مہتو کو بڑا جھٹکا، امیدوار نے جے ایم ایم میں شمولیت اختیار کر لی

جے رام مہتو کی پارٹی جے ایل کے ایم کو اس وقت بڑا جھٹکا لگا جب گانڈے سیٹ سے امیدوار عقیل اختر عرف رضوان ان کا ساتھ چھوڑ کر جے ایم ایم میں شامل ہو گئے۔ اس سیٹ سے کلپنا سورین میدان میں ہیں

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ ایکس</p></div>

تصویر بشکریہ ایکس

user

قومی آواز بیورو

رانچی: جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے سلسلے میں تمام سیاسی جماعتوں نے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ اس دوران جے رام مہتو کی پارٹی جھارکھنڈ لانگوئج کمیٹی مورچہ (جے ایل کے ایم) کو ایک بڑا جھٹکا لگا ہے۔ پارٹی نے گاندے سیٹ سے امیدوار عقیل اختر عرف رضوان کرانتی کاری کو میدان میں اتارا تھا، تاکہ وہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کی امیدوار کلپنا سورین کا مقابلہ کریں۔ تاہم، رضوان نے جے ایم ایم میں شمولیت اختیار کر لی۔

عقیل اختر عرف رضوان، جو کہ جے رام مہتو کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے اور جھارکھنڈ میں زبان تحریک کے دوران ان کے ساتھ کھڑے رہے تھے، اب اپنے کئی ساتھیوں کے ساتھ جے ایم ایم میں شامل ہو گئے ہیں۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ جے ایل کے ایم کے قیام میں بھی ان کا اہم کردار رہا ہے۔ جے ایم ایم کی طرف سے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں اعلان کیا گیا ہے کہ رضوان نے جے ایم ایم کے اصولوں اور جھارکھنڈ حکومت کے عوامی اقدامات پر اعتماد کرتے ہوئے پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔


واضح رہے کہ جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات دو مرحلوں میں ہو رہے ہیں۔ دونوں مرحلوں کے نامزدگی کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ انتخابات میں این ڈی اے اور انڈیا اتحاد کے درمیان بیشتر نشستوں پر براہ راست مقابلہ ہے، جبکہ جے رام مہتو کی پارٹی بھی کچھ نشستوں پر تیسرے فریق کے طور پر سامنے آنے کی کوشش کر رہی ہے۔ پہلے مرحلے میں 13 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے اور دوسرے مرحلے کے لئے 20 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو کی جائے گی۔