جینت چودھری کو این ڈی اے کے اجلاس میں اسٹیج پر نہیں ملی جگہ! ایس پی-کانگریس نے اٹھایا سوال
ایس پی اور کانگریس لیڈروں نے الزام لگایا کہ ’آر ایل ڈی سربراہ جینت چودھری کو این ڈی اے میٹنگ میں اسٹیج پر جگہ نہ دینا ان کی توہین ہے، انہیں چاہیے کہ وہ این ڈی اے چھوڑ کر ’انڈیا‘ میں آ جائیں
لکھنؤ: این ڈی اے کے اجلاس کے دوران نریندر مودی کو تیسری بار پارلیمانی پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا ہے۔ اس اجلاس میں بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں کے تمام لیڈران موجود تھے۔ نریندر مودی کے ساتھ اسٹیج پر کئی قدآوروں کو دیکھا گیا۔ تاہم ایس پی اور کانگریس نے اس پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ آر ایل ڈی سربراہ جینت چودھری کو اسٹیج پر جگہ نہ دینا ان کی توہین ہے۔
یوپی کانگریس کے صدر اجے رائے نے کہا کہ جینت چودھری کو نریندر مودی کے ساتھ اسٹیج پر جگہ نہیں ملی۔ مودی جی کے یہاں جو بھی جائے گا اس کے ساتھ یہی ہوگا۔ پارٹی میں شامل کرتے وقت انہیں بڑے گلدستے اور ہار پہنائے جاتے ہیں لیکن بعد میں ان کی تذلیل کی جاتی ہے۔
وہیں، ایس پی نے سوال پوچھا کہ ایک ایم پی والی پارٹی کی انوپریہ پٹیل کو اسٹیج پر جگہ ملی لیکن دو ایم پی کی پارٹی آر ایل ڈی کے لیڈر کو جگہ نہیں ملی۔ گھوسی سے لوک سبھا الیکشن جیتنے والے ایس پی کے راجیو رائے نے کہا کہ اگر کسانوں کو دہشت گرد کہنے والے ان کے ساتھ جائیں گے تو یہی حال ہوگا۔
راجیو رائے کے مطابق یہ نہ صرف کسانوں کے سب سے بڑے لیڈر چودھری صاحب کے پوتے جینت چودھری کی توہین ہے بلکہ ان کسانوں کی بھی توہین ہے جنہیں اچھا اور برا کہا جاتا تھا۔ اگر جینت کو کسانوں کی عزت کی فکر ہے اور اپنی عزت نفس کی فکر ہے تو وہ اس توہین کو برداشت نہیں کرے گا۔
راجیو رائے نے کہا کہ سماج وادی پارٹی میں ان کی کتنی عزت ہے، ایسے میں انہیں اپنی عزت اور کسانوں کے احترام میں وہاں سے چلے جانا چاہیے۔ ہم انہیں لیں گے یا نہیں اس کا فیصلہ قومی قیادت کرے گی۔ 'انڈیا' اتحاد کی اعلیٰ قیادت نے کہا ہے کہ جو بھی آئے گا اس کا استقبال کیا جائے گا۔ جو بھی اکھلیش یادو کے پاس جاتا ہے، وہ ان کا تہہ دل سے استقبال کرتے ہیں۔
ایس پی لیڈر نے مزید کہا کہ جس دن مجھے گھوسی سے ٹکٹ ملا، مجھے یقین تھا کہ مجھے مل جائے گا۔ بڑی جیت کے ساتھ بڑی ذمہ داری آتی ہے۔ کئی بار افواہیں اٹھیں کہ ٹکٹ منسوخ ہو جائے گا لیکن اکھلیش جی نے مجھ پر اعتماد ظاہر کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔