مکہ مسجد دھماکہ فیصلہ: ملزمین کی آزادی پر جاوید اختر کا طنز

مکہ مسجد دھماکہ معاملے میں سبھی ملزمین کو بری کیے جانے کے بعد کئی لوگوں نے این آئی اے کو کٹہرے میں کھڑا کیا اور اب جاوید اختر نے بھی ٹوئٹ کے ذریعہ اس پر طنز کے تیر چلائے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مشہور و معروف نغمہ نگار جاوید اختر نے 18 مئی 2007 کو حیدر آباد کی تاریخی مکہ مسجد بم دھماکہ کیس میں سبھی ملزمین کو بے قصور قرار دیے جانے پر قومی جانچ ایجنسی این آئی اے کو طنز کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں آج ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’مشن مکمل ہوا۔ مکہ مسجد معاملے میں بے مثال کامیابی کے لیے این آئی اے کو میری طرف سے مبارکباد۔ اب ایجنسی کے پاس بین المذاہب شادیوں کی جانچ کے لیے پورا وقت ہوگا۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ مکہ مسجد بم دھماکہ معاملے میں ملزم بنائے گئے سوامی اسیمانند سمیت سبھی ملزمین کو این آئی اے کی خصوصی عدالت نے بری کر دیا ہے۔ عدالت میں ملزمین کے خلاف ایجنسی کوئی پختہ ثبوت پیش نہیں کر پائی جس کے بعد انھیں بری کرنے کا فیصلہ سنایا گیا۔ اس فیصلہ کے بعد کئی لوگوں نے حیرانی ظاہر کی اور این آئی اے کے ذریعہ اس معاملے میں صحیح طریقے سے کام نہ کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ جاوید اختر کا ٹوئٹ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں این آئی اے پر طنز کیا ہے اور کہا ہے کہ بین المذاہب شادیوں کی جانچ کے لیے اب ان کے پاس زیادہ وقت ہوگا۔ جاوید اختر نے ایسا اس لیے کہا کیوں کہ کیرالہ لو جہاد یعنی ہادیہ-شفین شادی کی جانچ بھی این آئی اے ہی کر رہی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ مکہ مسجد دھماکہ معاملے میں این آئی اے کے وکیل این. ہری ناتھ کا تعلق اے بی وی پی یعنی اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد سے رہا ہے اور وکیل نے 17 اپریل کو اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ انھوں نے آر ایس ایس سے متعلق اس طلبا تنظیم کی مدد کچھ پروگراموں کے انعقاد میں بھی کی تھی۔ اس بات کا انکشاف ہونے کے بعد جن لوگوں کے ذہن میں پہلے سے خدشات تھے، وہ مزید پختہ ہو گئے ہیں کہ مکہ مسجد دھماکہ معاملے میں انصاف نہیں ہو سکا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔