جنتا کی عدالت: منیش سسودیا کے بی جے پی اور ای ڈی پر سنگین الزامات، کہا- ’مجھے ذہنی طور پر پریشان کیا گیا‘

دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے ’جنتا کی عدالت‘ میں بی جے پی اور ای ڈی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ ای ڈی نے جھوٹے کیس کے تحت انہیں جیل میں ڈالا اور ان کے مالی وسائل ضبط کر لیے

<div class="paragraphs"><p>منیش سسودیا / ویڈیو گریب</p></div>

منیش سسودیا / ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے اتوار کو ’جنتا کی عدالت‘ میں بی جے پی اور تحقیقاتی ایجنسیوں کے خلاف سنگین الزامات عائد کیے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ای ڈی نے ان کے خلاف فرضی مقدمات درج کئے اور انہیں جیل بھیج دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ای ڈی کی کارروائیاں نہ صرف ان کے خلاف تھیں بلکہ ان کی فیملی کو بھی متاثر کر رہی تھیں۔

سسودیا نے کہا کہ ای ڈی نے ان کی جائیدادیں ضبط کر لیں، جو انہوں نے 2002 میں 5 لاکھ روپے میں خریدی تھیں۔ اس کے علاوہ، ان کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کر دیے گئے، جس میں ان کی تنخواہ کے 10 لاکھ روپے موجود تھے۔ یہ صورتحال ان کے خاندان کے لیے بہت مشکل بن گئی، خاص طور پر جب ان کی بیوی بیماری میں مبتلا تھیں اور ان کے بیٹے کو کالج کی فیس ادا کرنے میں مشکلات کا سامنا تھا۔ سسودیا نے کہا کہ انہیں اپنے بیٹے کی فیس کے لیے دوسروں کے سامنے ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہونا پڑا۔


انہوں نے مزید کہا، ’’یہ سب کچھ مجھے ذہنی طور پر پریشان کرنے کے لیے کیا جا رہا تھا، تاکہ میں اپنی پارٹی چھوڑ کر ان کی جماعت میں شامل ہو جاؤں۔ یہ ایک واضح سازش ہے۔‘‘ جنتا کی عدالت کے دوران سسودیا نے عوامی حمایت کا مطالبہ کیا اور بی جے پی کی حکمت عملیوں کی مذمت کی۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس بے انصافی کے خلاف آواز اٹھائیں اور کہا، ’’یہی وقت ہے۔ لوگ اپنی طاقت کا استعمال کریں۔ ہمیں اس ملک کی جمہوریت کو بچانا ہے اور میں اپنے حق کے لیے لڑتا رہوں گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔