کشمیر کے لئے شہہ رگ کی حیثیت رکھنے والی شاہراہ یک طرفہ ٹریفک کے لئے کھلی
محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کے مطابق وادی میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران برف و باراں متوقع ہے۔
سری نگر: وادی کشمیر کے لئے شہہ رگ کی حیثیت رکھنے والی قریب تین سو کلو میٹر طویل سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ جمعرات کو بھی یک طرفہ ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے کھلی رہی۔ تاہم فی الحال صرف درماندہ گاڑیوں کو ہی جموں سے سری نگر روانہ ہونے کی اجازت ہے۔
ٹریفک حکام نے بتایا کہ شاہراہ پر بدھ کے روز زائد از تین ہزار گاڑیوں نے، جن میں زئد از ایک ہزار گاڑیاں اشیائے ضروریہ سے لدی تھیں، جواہر ٹنل کو پار کیا۔
انہوں نے کہا کہ جمعرات کو شاہراہ پر صرف درماندہ گاڑیوں کو ہی چلنے کی اجازت دینے کا فیصلہ لیا گیا تاکہ شاہراہ پر گاڑیوں کی تعداد کم ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ رام بن اور رامسو کے درمیان مروگ کے مقام پرقریب دو سوکلومیٹر سڑک تنگ بھی ہے اور خراب بھی ہے لہذا اس مقام پر احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا اور بیکن نے اُن مقامات پر جہاں چٹانیں کھسکنے کا زیادہ خطرہ رہتا ہے، پر مشینری اور افرادی قوت کوچوبیس گھنٹے چوکس وچوبند رکھا ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران برف وباراں متوقع ہے۔
قومی شاہراہ ایک ہفتے تک لگاتار بند رہنے کی وجہ سے وادی میں اشیائے ضروریہ کی شدید قلت پڑ گئی ہے۔ منافع خور اور ذخیرہ اندوز عناصر نے گراں فروشی کی تما م حدود و قیود کو توڑتے ہوئے لوگوں کے مشکلات میں مزید اضافہ کرنے میں کوئی پس وپیش نہیں کیا۔ قابل ذکر ہے کہ لداخ کو وادی کے ساتھ جوڑنے والی قومی شاہراہ اور تاریخی مغل روڑ سال گذشتہ کے ماہ دسمبر سے مسلسل بند ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔