جموں وکشمیر کی قانون ساز کونسل 62 سال بعد تحلیل

حکومت نے جموں وکشمیر تنظیم نو ایکٹ کی دفعہ 57 کے تحت زائد از چھ دہائی پرانی ریاستی قانون ساز کونسل کو تحلیل کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: حکومت نے جموں وکشمیر تنظیم نو ایکٹ کی دفعہ 57 کے تحت زائد از چھ دہائی پرانی ریاستی قانون ساز کونسل کو تحلیل کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔

جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری ایک حکم نامے کے مطابق کونسل کے تمام ملازمین کو 22 اکتوبر 2019ء تک جی اے ڈی میں رپورٹ کرنے کے لئے کہا گیا ہے اور کونسل کی تمام گاڑیاں سٹیٹ موٹر گراجز کو منتقل ہوں گی۔


حکم نامے کے مطابق کونسل کے سیکرٹری کونسل کی عمارت اور دیگر سازو سامان ڈائریکٹر ایسٹیٹس کی تحویل میں دیں گے۔ علاوہ ازیں کونسل کے سیکرٹری کونسل کے تمام ریکارڈ کو محکمہ قانون و انصاف و پارلیمانی امور کو منتقل کریں گے۔

تنظیم نو ایکٹ کی دفعہ 57 کے مطابق قانون ساز کونسل کی تحلیل کے ساتھ ہی اس کے اراکین اپنی ذمہ داریوں سے خود بہ خود فارغ ہوجائیں گے۔ ایکٹ میں کونسل سے کہا گیا تھا کہ وہ تمام زیر التوا بلوں کو 31 اکتوبر سے قبل ہی نپٹائیں۔


قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے 5 اگست کو ریاست کو خصوصی پوزیشن عطا کرنے والی آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے ہٹادی اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرکے مرکز کے زیر انتظام والے علاقے بنانے کا اعلان کیا۔ وادی کشمیر میں تب سے لیکر اب تک ہڑتال اور انٹرنیٹ خدمات پر پابندی عائد ہے جس کی وجہ سے معمول کی زندگی متاثر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Oct 2019, 2:57 PM