کشمیر: مسلح تصادم میں سابق فوجی سمیت حزب المجاہدین کے 2 ملی ٹینٹ ہلاک
مارے گئے ملی ٹینٹوں کی شناخت محمد ادریس سلطان اور عامر حسین راتھر کے طور پر کی گئی ہے، ادریس نے رواں برس فوج چھوڑ کر حزب المجاہدین کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔
سرینگر: جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے صفا نگری زین پورہ میں منگل کی علی الصبح ملی ٹینٹوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان مسلح تصادم ہوا، جس میں ایک سابق فوجی سمیت حزب المجاہدین کے دو ملی ٹینٹوں کو ہلاک کیا گیا۔
ریاستی پولس کی جانب سے مسلح تصادم میں مارے گئے ملی ٹینٹوں کی شناخت محمد ادریس سلطان عرف چھوٹا ابراہیم ولد محمد سلطان ساکنہ صفانگری شوپیان اور عامر حسین راتھر عرف ابو صوبان ولد محمد امین راتھر ساکنہ آونیرہ شوپیان کے بطورکی گئی ہے۔ ان میں سے ادریس نے رواں برس اپریل میں فوج چھوڑ کر حزب المجاہدین کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی، وہ بہار میں تعینات تھا۔
انتظامیہ نے مسلح تصادم میں ملی ٹینٹوں کی ہلاکت کے پیش نظر ضلع شوپیان میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کرا دی ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق مہلوک ملی ٹینٹوں کو منگل کے روز اپنے آبائی علاقوں میں ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیا۔ اس موقع پر شرکائے جنازہ کی طرف سے کشمیر کی آزادی کے حق میں شدید نعرے بازی کی گئی۔ ضلع کے مختلف حصوں میں منگل کو تعزیتی ہڑتال رہی۔
ریاستی پولس کے ایک ترجمان نے مسلح تصادم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ شوپیان کے صفانگری زین پورہ میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز اور جموں وکشمیر پولس نے مذکورہ علاقہ میں جونہی تلاشی آپریشن شروع کیا اس دوران علاقے میں موجود ملی ٹینٹوں نے حفاظتی عملے پر فائرنگ شروع کی۔ چنانچہ سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کی، جس کے نتیجے میں دوملی ٹنٹ ہلاک ہوئے۔
ترجمان نے کہا کہ تصادم کے دوران مارے گئے جنگجوﺅں کی شناخت محمد ادریس سلطان عرف چھوٹا ابرار ولد محمد سلطان ساکنہ صفا نگری شوپیاں اور عامر حسین راتھر عرف ابو ثوبان ولد محمد امین راتھر ساکنہ آونیرا شوپیاں کے بطو رہوئی ہے اور دونوں کالعدم تنظیم حزب المجاہدین سے وابستہ تھے۔
پولس ترجمان نے کہا کہ مہلوک ملی ٹنٹ سیکورٹی فورسز پر حملوں اور عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ادریس ایک بھگوڑا فوجی تھا۔ تصادم کے دوران سیکورٹی فورسز کو کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ جھڑپ کی جگہ اسلحہ و گولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے۔
پولس ترجمان نے کہا کہ عوام الناس سے ایک بار پھر التماس ہے کہ وہ جھڑپ کی جگہ جانے سے گریز کریں کیونکہ وہاں پر ممکنہ بارودی مواد موجود ہونے کے باعث خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ لوگوں سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ پولس کے ساتھ اس سلسلے میں تعاون کریں اور جب تک جھڑپ کی جگہ کو صاف کرکے محفوظ قرار نہ دیا جائے تب تک تصادم کی جگہ جانے سے اجتناب کیا جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔