جموں و کشمیر: دو سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے ووٹ شماری ختم ہونے سے قبل ہی ہار تسلیم کر لی

کشمیر کے 2 سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے عام انتخابات کی ووٹ شمار ختم ہونے سے قبل ہی اپنی ہار قبول کر لی ہے۔ عمر عبداللہ بارہمولہ جبکہ محبوبہ مفتی اننت ناگ راجوری سے امیدوار ہیں

<div class="paragraphs"><p>عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

سری نگر: جموں و کشمیر کے دو سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے لوک سبھا انتخابات کی ووٹ شمار ختم ہونے سے قبل ہی اپنی ہار قبول کر لی ہے۔ عمر عبداللہ بارہمولہ جبکہ محبوبہ مفتی اننت ناگ راجوری سے امیدوار ہیں۔ دوپہر تک نتائج کا روخ دیکھتے ہوئے عمر عبداللہ نے انجینئر رشید کو ایکس پر جیت کی مبارک باد پیش کر دی۔ ادھر محبوبہ مفتی نے بھی ایکس پر ہار قبول کر لی۔

عمر عبداللہ نے اپنے حریف انجینئر رشید کو مبارکباد پیش کی موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے منگل کو 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں کہا، ’’میں سمجھتا ہوں کہ ناگزیر کو تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے میں انجینئر رشید کو شمالی کشمیر کی لوک سبھا سیٹ جیتنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔’’

انہوں نے کہا، ’’میں نہیں سمجھتا ہوں کہ جیت سے ان کی جیل سے رہائی میں تیزی آئے گی اور نہ ہی شمالی کشمیر کے لوگوں کو وہ نمائندگی نصیب ہوگی جس کے وہ مستحق ہیں۔ تاہم ووٹروں نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے اور جمہوریت میں یہی سب سے اہم ہے۔‘‘


دریں اثنا، عمر عبداللہ نے اپنے ایک اور پوسٹ میں اپنے ساتھیوں میاں الطاف احمد اور آغا روح اللہ کو بھی مبارکباد پیش کی جو اپنی اپنی سیٹوں پر کافی ووٹوں سے آگے چل رہے ہیں۔

انہوں نے اس پوسٹ میں کہا، ’’میں اپنے ساتھیوں آغا روح اللہ اور میاں الطاف صاحب کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں'۔ ان کا کہنا تھا: 'مجھے افسوس ہے کہ میں لوک سبھا میں ان کے ساتھ شامل نہیں رہوں گا لیکن مجھے یقین محکم ہے کہ وہ دونوں جموں و کشمیر کے لوگوں کی بہترین نمائندگی کریں گے۔‘‘

بارہمولہ سیٹ کی بات کریں تو پہلے اس سیٹ پر اصل مقابلہ نیشنل کانفرنس کے عمر عبداللہ اور پیپلز کانفرنس کے سجاد لون کے درمیان سمجھا جاتا تھا لیکن جب رجحانات عبدالرشید کے حق میں آنے لگے تو دوپہر تک یہ مقابلہ مقابلہ بن گیا۔ صورت حال کافی دلچسپ ہو گئی ہے۔ جوں جوں سورج سر پر چڑھتا رہا، عمر عبداللہ اور سجاد لون نیچے پھسلتے رہے، عبدالرشید کا گراف بلند ہوتا رہا۔ انجینئر رشید 343953 ووٹ لے کر آگے ہیں۔ جبکہ عمر عبداللہ 186890 ووٹوں کے ساتھ پیچھے ہیں۔


سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی اپنی شکست قبول کرتے ہوئے ایکس پر ایک پوسٹ لکھی ہے۔ انہوں نے لکھا، ’’عوام کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے، میں اپنے پی ڈی پی کارکنوں اور رہنماؤں کا تمام تر مشکلات کے باوجود ان کی محنت اور حمایت کے لیے شکریہ ادا کرتی ہوں۔ میں ان لوگوں کا تہہ دل سے مشکور ہوں جنہوں نے مجھے ووٹ دیا۔ جیت اور ہار کھیل کا حصہ ہے اور اس کی وجہ سے ہم اپنے راستے سے نہیں ہٹیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔