پی ڈی پی رہنما قیوم وانی سیاست سے دستبردار

پی ڈی پی لیڈر قیوم وانی نے مرکزی حکومت کی طرف سے آئینی دفعات 370 اور 35 کی تنیسخ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: پی ڈی پی لیڈر قیوم وانی نے مرکزی حکومت کی طرف سے آئینی دفعات 370 اور 35 کی تنیسخ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔ خیال رہے کہ سابق ملازم رہنما قیوم وانی نے سال گزشتہ ماہ فروری میں پی ڈی پی میں شمولیت اختیار کی تھی اس موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ میں نے مرحوم مفتی محمد سعید کی سیاست سے متاثر ہو کر سیاسی میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا تھا۔

موصوف لیڈر نے اپنے ایک بیان میں سیاست سے دستبردار ہونے کی وجوہات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے سیاست میں حصول طاقت و دولت کے لئے شمولیت اختیار نہیں کی تھی بلکہ میرا ماننا تھا کہ پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے سے میں جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی پوزیشن کے تحفظ اور کشمیر مسئلے کے پر امن حل کے لئے ایک اہم رول ادا کرسکوں گا لیکن مجھے اس کے بجائے لوگوں کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑا‘۔


انہوں نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات کے بعد یہاں لوگوں کو امید تھی کہ مرکزی حکومت مسئلہ کشمیر کے حل کے متعلق تمام متعلیقن کے ساتھ مذکرات بحال کرے گی اور لوگوں کے آئینی، سیاسی و اقتصادی اختیارات کو بھی مزید تقویت ملے گی لیکن حکومت نے اس کے برعکس اقدام کیے۔

موصوف لیڈر نے کہا کہ حکومت نے آئینی دفعات کو منسوخ کرکے نہ صرف جمہوریت کا گلا گھونٹا بلکہ لوگوں کی امیدوں پر بھی پانی پھیر دیا جس سے میرا سیاست میں حصہ لینے کا فیصلہ غلط ثابت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پی ڈی پی سے ہی نہیں بلکہ ہمیشہ کے لئے پوری سیاست کو خیر باد کہہ کر ایک سوشل ورکر کے بطور لوگوں کی خدمت کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس طرح میں پہلے ایک ملازم رہنما کے طور پر کرتا تھا۔


قیوم وانی نے کہا کہ میں سیاست میں صرف ایک سال رہا جس میں سے مجھے چھ ماہ جیل میں کاٹنے پڑے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے سال گزشتہ کے پانچ اگست سے بند تمام سیاسی لیڈروں کے ساتھ ساتھ دوسرے حریت ومذہبی و تجارتی لیڈروں اور نوجوانوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Mar 2020, 3:45 PM