کشمیر: سوپور میں ہلاکت خیز دھماکے میں 4 پولس اہلکار ہلاک

2015 ء کے بعد کشمیر میں ہونے والا پہلا آئی ای ڈی دھماکہ ہے۔ کشمیر میں سرگرم پاکستانی جنگجو تنظیم ’جیش محمد‘ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

تصویر نوجیون
تصویر نوجیون
user

قومی آواز بیورو

سری نگر: شمالی کشمیر کے ایپل ٹاون سوپور میں ہفتہ کی صبح ہونے والے ایک ہلاکت خیز دیسی ساختہ بم (آئی ای ڈی) دھماکے کے نتیجے میں جموں وکشمیر پولس کے چاراہلکار ہلاک جبکہ تین دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔

گول مارکیٹ سوپور میں ہونے والے اس دھماکے کے نتیجے میں انسانی جانوں کے ضیاع کے علاوہ سات دکانوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ یہ 2015 ء کے بعد کشمیر میں ہونے والا پہلا آئی ای ڈی دھماکہ ہے۔ کشمیر میں سرگرم پاکستانی جنگجو تنظیم ’جیش محمد‘ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

تصویر نوجیون
تصویر نوجیون
سوپور بم دھماکے میں ہلاک پولس اہلکار کے جنازہ میں شامل پولس افسران

تنظیم کے ایک ترجمان نے کشمیر کی ایک مقامی خبررساں ایجنسی کو بتایا ہے کہ سوپور میں آئی ای ڈی دھماکہ تنظیم کے ’شہید افضل گورو اسکواڈ‘ نے انجام دیا ہے۔ ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کاروائی میں پانچ سیکورٹی فورس اہلکار ہلاک جبکہ متعدد دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔ ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور سابق وزیر اعلیٰ و نیشنل کانفرنس کارگذار صدر عمر عبداللہ نے اس ہلاکت خیز حملے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔

ایپل ٹاون سوپور میں جنگجوؤں کی جانب سے یہ دھماکہ اس وقت انجام دیا گیا جب قصبہ میں سنہ 1993 میں آج ہی کے دن پیش آنے والے قتل عام کی برسی منائی جارہی تھی۔ 6 جنوری 1993 ء کو جنگجوؤں نے سوپور میں ایک بی ایس ایف اہلکار کو ہلاک کیا تھا جس کے بعد مبینہ طور پر بی ایس ایف نے اشتعال میں آکرعام شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 50 سے زائد عام شہری جاں بحق ہوئے تھے۔ کشمیر زون کے انسپکٹر جنرل آف پولیس منیر احمد خان نے بتایا کہ گول مارکیٹ سوپور میں ہفتہ کی صبح ہونے والے آئی ای ڈی دھماکے میں ریاستی پولس کے چار اہلکار جاں بحق ہوگئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں سات دکانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

تصویر نوجیون
تصویر نوجیون
سوپور بم دھماکے میں ہلاک پولس اہلکار کے جنازہ میں شامل پولس افسران

سرکاری ذرائع نے یو این آئی کو دھماکے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا ’چونکہ قصبہ میں آج علیحدگی پسند کے کہنے پر ہڑتال کی جارہی ہے، اس کے پیش نظر قصبہ میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لئے ہفتہ کی صبح سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی‘۔ انہوں نے بتایا کہ آئی ای ڈی دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے سبھی اہلکاروں کا تعلق ریاستی پولس کے آئی آر پی 3 بٹالین سے ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا ’دھماکہ میں چار اہلکار موقع پر ہی ہلاک جبکہ تین دیگر زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سے ایک اہلکار کو ائرلفٹ کرکے سری نگر منتقل کیا گیا ہے۔ اس کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے‘۔ انہوں نے بتایا ’نشانہ بنائے گئے سبھی اہلکار لاء اینڈ آڈر کی ڈیوٹی دے رہے تھے‘۔ ایک رپورٹ کے مطابق جنگجوؤں نے آئی ای ڈی کو ایک دکان کے نیچے نصب کر رکھا تھا۔مہلوک پولس اہلکاروں کی شناخت 58 سالہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر ارشاد احمد ساکنہ ضلع ڈوڈہ، کانسٹیبل محمد امین ساکنہ سوگام ضلع کپواڑہ، کانسٹیبل غلام نبی ساکنہ روہامہ رفیع آباد ضلع بارہمولہ اور کانسٹیبل پرویز احمد ساکنہ ہندواڑہ ضلع کپواڑہ کے بطور کی گئی ہے۔

روہامہ بارہمولہ کے رہنے والے پولس کانسٹیبل غلام نبی کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ پسماندگان میں تین لڑکیاں اور معمر والدین ہیں۔ ایک پولس عہدیدار نے دھماکے میں تین لڑکیوں کے باپ غلام نبی کی ہلاکت پر کہا ’اس نے باقی دیگر سیکورٹی فورس اہلکاروں کی طرح اپنی جان ریاست اور قوم کے لئے قربان کردی ہے۔ ہم ان کے کنبوں کا خیال رکھیں گے۔ وہ پولس پریوار کے اراکین ہیں‘۔مہلوک پولس اہلکاروں کی میتوں پر پھول مالائیں رکھنے کی تقریب سوپور میں ہی منعقد ہوئی جس میں آئی جی کشمیر منیر احمد خان، سوپور کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) ہرمیت سنگھ مہتا، فوج اور سیول انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں نے حصہ لیا اور مہلوک اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق آئی ای ڈی دھماکے کی آواز قصبہ میں دور دور تک سنی گئی اور اہلیان قصبہ خوف وہراس کے عالم میں اپنے گھروں سے باہر آئے۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ دھماکہ کے فوراً بعد قصبہ کو محاصرے میں لےکر تلاشی کاروائی شروع کی گئی تاہم کسی جنگجو کو علاقہ میں موجود نہیں پایا گیا۔ ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے دھماکے میں پولیس اہلکاروں کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’سوپور میں دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے چار پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کی خبر سن کر بہت ہی دکھ ہوا۔

مہلوکین کے خاندانوں اور ورثاء کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتی ہوں‘۔ سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں کہا ’سوپور سے بہت ہی دکھی خبر سامنے آگئی ہے۔ ڈیوٹی کی انجام دہی کے دوران مارے گئے چار بہادر پولس اہلکاروں کو جنت نصیب ہو‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔