کشمیر: 3 مختلف مقامات پر مسلح تصادم، 6 ملی ٹینٹ اور ایک 12 سالہ لڑکا ہلاک
وادی کشمیر میں جمعرات کی دوپہر سے جمعہ کی صبح تک 3 مختلف علاقوں میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں میں مسلح جھڑپوں کے دوران اب تک 6 ملی ٹینٹ اور ایک لڑکا ہلاک جبکہ 3 سیکورٹی فورسز اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔
سری نگر: وادی کشمیر میں جمعرات کی دوپہر سے جمعہ کی صبح تک تین مختلف علاقوں میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان چھڑنے والی مسلح جھڑپوں میں اب تک 6 ملی ٹینٹ اور ایک 12 سالہ لڑکا ہلاک جبکہ 3 سیکورٹی فورسز اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔
شمالی کشمیر میں ضلع بارہمولہ کے کریری اور ضلع بانڈی پورہ کے حاجن میں دو دو ملی ٹینٹ مارے گئے ہیں جہاں کریری تصادم کے دوران سیکورٹی فورسز کے تین اہلکار زخمی ہوئے وہیں حاجن مسلح تصادم کی جگہ سے ایک بارہ سالہ لڑکے کی جلی ہوئی لاش برآمد ہوئی ہے۔ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے گڈاپورہ میں جاری مسلح تصادم میں بھی دو ملی ٹینٹوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔
جموں وکشمیر پولس نے ضلع بارہمولہ کے کریری میں مارے گئے ملی ٹینٹوں کی شناخت عامر رسول ساکن سوپور بارہمولہ اور پاکستانی رہائشی کے طور پر ہوئی ہے۔ پولس کے مطابق دونوں ملی ٹینٹ ’جیش محمد‘ کے ساتھ وابستہ تھے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق شوپیاں، بانڈی پورہ اور بارہمولہ کے بعض علاقوں میں ملی ٹینٹوں کی ہلاکت کے خلاف مقامی لوگوں کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں بھڑک اٹھی ہیں۔ انتظامیہ نے احتیاطی طور پر تینوں اضلاع میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کرادی ہیں۔
ریاستی پولس کے ترجمان نے کریری بارہمولہ میں ہوئے مسلح تصادم کے حوالے سے ایک بیان میں کہا ’کلنترا پائین بارہمولہ میں سیکورٹی فورسز اور پولس کے ساتھ تصادم میں مارے گئے ملی ٹینٹوں میں سے ایک کی شناخت عامر رسول ساکنہ سوپور کے بطور ہوئی ہے۔ جھڑپ کی جگہ برآمد شدہ قابل اعتراض مواد سے باور کیا جارہا ہے کہ دوسرا ملی ٹینٹ پاکستان کا رہائشی ہے۔ پولس ریکارڈ کے مطابق مہلوک ملی ٹینٹ کالعدم تنظیم جیش سے وابستہ تھے اور وہ سیکورٹی فورسز پر حملوں ، عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں اور دیگر تخریبی سرگرمیوں میں ملوث تھے اور اُن کے خلاف کئی کیس بھی رجسٹر ہیں‘۔
بیان میں مزید کہا گیا ’مہلوک ملی ٹینٹ سیکورٹی فورسز پر کئی حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور اُنہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے کے سلسلے میں بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے کو انتہائی مطلوب تھے۔ تصادم کی جگہ اسلحہ وگولہ بارود اور اے کے 47 رائفلیں برآمد کرکے ضبط کی گئیں‘۔
قبل ازیں ریاستی پولس کے ترجمان نے آپریشن کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ حفاظتی عملے کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ ملی ٹینٹ ضلع بارہمولہ کے کلنترا پائین کریری علاقے میں چھپے بیٹھے ہیں تو پولس اور سیکورٹی فورسز نے مشترکہ طورپر فوراً اس علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور اُنہیں ڈھونڈ نکالنے کے لئے کارروائی شروع کی۔
انہوں نے کہا 'فرار ہونے کے تمام راستے مسدود پا کر ملی ٹینٹوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔ چنانچہ سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔ ابتدائی گولیوں کے تبادلے میں تین سیکورٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر فوری طورپر نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا۔ کچھ عرصہ تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں دو ملی ٹینٹوں ہلاک ہوئے'۔
انہوں نے مزید کہا 'تصادم کی جگہ اسلحہ و گولہ بارود اور قابلِ اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہیں'۔
دریں اثنا ریاستی پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے گریز کریں۔ پولیس کے ایک بیان میں کہا گیا 'عوام سے پُر زور اپیل ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں جب تک اُسے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے کیونکہ پولیس اور دیگر سلامتی ادارے لوگوں کے جان و مال کی محافظ ہے لہذا لوگوں کی قیمتی جانوں کو بچانے کے لئے پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔ چنانچہ ممکن طور جھڑپ کی جگہ بارودی مواد اگر پھٹنے سے رہ گیا ہو تو اُس کی زد میں آکر کسی کی جان بھی جاسکتی ہے۔ اسی لئے لوگوں سے بار بار اپیل کی جاتی ہے کہ وہ جھڑپ کی جگہ کا رخ کرنے سے اجتناب کریں۔ لوگوں سے التجا کی جاتی ہے کہ وہ حفاظتی عملے کو اپنا کام بہ احسن خوبی انجام دینے میں بھر پور تعاون فراہم کریں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقع پیش نہ آسکیں'۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Mar 2019, 1:10 PM