جموں و کشمیر انتخابات: راہل گاندھی کا رام بن میں جلسہ عام سے خطاب، بی جے پی اور آر ایس ایس پر شدید تنقید

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے جموں و کشمیر میں ایک عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کر کے کانگریس کی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / تصویر ویڈیو گریب</p></div>

راہل گاندھی / تصویر ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

جموں: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بدھ کو جموں و کشمیر میں ایک عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کر کے کانگریس کی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا۔ جموں و کشمیر کے رام بن کی ریلی میں راہل گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کو نشانہ بنایا۔ اس دوران انہوں نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت، بے روزگاری، بجلی کا مسئلہ اور ملک میں پھیلی نفرت کے بارے میں بات کی۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار ریاست کا درجہ چھین لیا گیا ہے۔ ایک ریاست کو ختم کر کے لوگوں کے حقوق چھین لیے گئے۔ انہوں نے کہا، ’’بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ پورے ملک میں نفرت اور تشدد پھیلا رہے ہیں۔ ان کا کام نفرت پھیلانا ہے اور ہمارا کام محبت پھیلانا ہے۔ وہ توڑتے ہیں اور ہم جوٹے ہیں۔ نفرت کو محبت سے ہی شکست دی جا سکتی ہے۔ آخر کار جیت صرف محبت کی ہوتی ہے۔ پہلے نریندر مودی سینہ پھلا کر آتے تھے اور اب جھک کر آتے ہیں۔ ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار ریاست کا درجہ چھین لیا گیا ہے۔‘‘

راہل گاندھی نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’صرف آپ کی ریاست ہی نہیں چھینی گئی، آپ کے حقوق، آپ کی جائیداد، سب کچھ آپ سے چھینا جا رہا ہے۔ 1947 میں ہم نے راجاؤں کو ہٹا کر جمہوری حکومت قائم کی، ہم نے ملک کو آئین دیا۔ آج جموں و کشمیر میں ایک راجہ ہے اور اس کا نام ایل جی ہے!‘‘

راہل گاندھی نے کہا، ’’ہمارا پہلا قدم جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنا ہوگا۔ ہم چاہتے تھے کہ آپ کو انتخابات سے پہلے ریاست کا درجہ مل جائے اور جموں و کشمیر ریاست بننے کے بعد انتخابات کرائے جائیں۔ بی جے پی یہ نہیں چاہتی، وہ چاہتے تھے کہ پہلے انتخابات ہوں گے اور پھر ریاستی حیثیت پر بات ہوگی۔ بی جے پی چاہے یا نہ چاہے، انڈیا اتحاد ان پر دباؤ ڈالے گا اور جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ ملے گا۔‘‘


راہل گاندھی نے مزید کہا، ’’یہاں کانگریس پارٹی کی مخلوط حکومت برسراقتدار آنے والی ہے، ایسا ہونے والا ہے۔ ہم تمام سرکاری اسامیوں کو پُر کریں گے اور عمر کی حد بڑھا کر 40 سال کر دیں گے، ہم یومیہ اجرت والے مزدوروں کو ریگولر کریں گے۔ ان کو مستقل کریں اور ہم ان کی آمدنی میں اضافہ کریں گے، ہم سب کو ساتھ لے کر جموں و کشمیر کی حکومت کو چلائیں گے۔‘‘

راہل گاندھی نے کہا کہ حکومت صرف اڈانی اور امبانی کو فائدہ پہنچانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ جموں و کشمیر میں ملک کے دیگر حصوں سے زیادہ بے روزگاری ہے۔ کبھی مودی جی سمندر کے نیچے چلے جاتے ہیں، کبھی کسی سیاستدان کو گلے لگاتے ہیں لیکن وہ کبھی بے روزگاری کی بات نہیں کرتے۔

وادی کی خوبصورتی کے بارے میں بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ یہ اتنی خوبصورت جگہ ہے، مجھے انتخابات کے بعد یہاں آنا ہی پڑے گا۔ آپ نے یہاں میرے لیے 45 منٹ کا پروگرام تیار کیا ہے۔ یہاں کم از کم 2-3 دن کا پروگرام ہونا چاہیے مجھے ایسے پیارے لوگ نہیں ملتے پلیز مجھے کم از کم 2-3 دن کی سیر پر لے جائیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دیکھیں کچھ عرصے میں کشمیر میں ہماری حکومت بنے گی اور آپ کے لیے دل و جان سے کام کریں گے۔ یہ ایک خوبصورت جگہ ہے، سنگل دان بہت اچھی جگہ ہے۔


جموں و کشمیر میں 10 سال بعد اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنا دیا گیا۔ اس کے بعد پہلی بار انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ انتخابات تین مرحلوں میں ہوں گے۔ 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹر اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ وہیں، انتخابی نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس نے اتحاد کیا ہے۔ ریاست کی 90 سیٹوں میں سے کانگریس 32 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی اور نیشنل کانفرنس 51 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔ ان کے علاوہ پانچ سیٹوں پر دوستانہ مقابلہ ہوگا جس میں بانہال، ڈوڈہ، بھدرواہ، نگروٹہ اور سوپور اسمبلی شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔