پلوامہ خودکش حملہ: ہلاک شدگان کی تعداد 49 پہنچی
سری نگر کی بادامی باغ فوجی چھاونی میں واقع 92 بیس ملٹری اسپتال میں زیر علاج مزید پانچ اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے، جس کے بعد ہلاک شدگان کی تعداد بڑھ کر 49 ہوگئی۔
سری نگر: جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے لیتہ پورہ میں سری نگر جموں قومی شاہراہ پر جمعرات کو ہلاکت خیز خودکش آئی ای ڈی دھماکہ میں زخمی مزید 5 سی آر پی ایف اہلکار دم توڑ گئے ہیں۔ اس کے ساتھ جاں بحق ہونے والے اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر 49 ہوگئی ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سری نگر کی بادامی باغ فوجی چھاونی میں واقع 92 بیس ملٹری اسپتال میں زیر علاج مزید پانچ اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ اس ہلاکت خیز خودکش بم دھماکہ کے مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 49 ہوگئی ہے۔ اسپتال میں ہنوز زیر علاج اہلکاروں کی تعداد 30 بتائی جارہی ہے۔
مہلوک سی آر پی ایف اہلکاروں کا تعلق 76، 45، 176، 115 ، 92، 82، 75، 61، 35، 21، 98 اور 118 بٹالین سے ہے۔ مہلوک اہلکاروں میں کم از کم 10 ہیڈ کانسٹیبل جبکہ باقی کانسٹیبل تھے۔ پلوامہ حملہ وادی میں 1990 کی دہائی میں شروع ہوئی مسلح شورش کے دوران اپنی نوعیت کا سب سے بڑاخودکش حملہ ہے۔ جنگجوﺅں کی جانب سے یہ تباہ کن خودکش دھماکہ ایک کار کے ذریعے کیا گیا۔
پاکستانی جنگجو تنظیم جیش محمد نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ جیش محمد نے ایک مقامی خبررساں ایجنسی جی این ایس کو بھیجے گئے بیان میں خودکش حملہ آور کی شناخت عادل احمد ڈار عرف وقاص کمانڈو ساکنہ گنڈی باغ کاکہ پورہ پلوامہ کے بطور کی ہے۔ حملہ آور کی تصویر اور ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دھماکے میں سی آر پی ایف کی درجنوں گاڑیاں تباہ ہوئی ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق سی آر پی ایف کی 78 گاڑیوں کا ایک قافلہ جو 2574 اہلکاروں پر مشتمل تھا، جموں سے سری نگر کی جانب رواں دواں تھا کہ جمعرات کو سہ پہر قریب ساڑھے تین بجے خودکش حملہ آور نے اپنی کار ایک بس کے ساتھ ٹکرادی۔ کار کے بس کے ساتھ ٹکر لگنے کے ساتھ ہی ایک زوردار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک بس جس میں 44 سی آر پی ایف اہلکار سوار تھے، سینکڑوں ٹکڑوں میں بٹ گئی، جبکہ متعدد دیگر بسیں بھی متاثر ہوئیں۔ قریب دو درجن سی آر پی ایف اہلکاروں کو جائے وقوع پر ہی مردہ پایا گیا جبکہ باقی سی آر پی ایف اہلکار اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
جائے وقوع پر پہنچنے والے آئی جی سی آر پی ایف (آپریشنز) ذوالفقار حسن اور آئی جی پی کشمیر سویم پرکاش پانی نے نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ حملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے جبکہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ جانچ ٹیمیں کام میں جٹ گئی ہیں جبکہ حملے کی ہر ایک زاویے سے تحقیقات کی جائے گی۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق خودکش حملے کے لئے استعمال کی گئی گاڑی میں ایک سو سے زیادہ کلو گرام وزنی آئی ای ڈی بم نصب تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Feb 2019, 2:10 PM