سرینگر: 250 سالوں میں پہلی بار تاریخی جامع مسجد کے میناروں کی تجدید کاری
جامع مسجد سری نگر کے تاریخی میناروں کی تجدید کاری کا کام تقریباً 250 سو سال کے بعد ہو رہا ہے اور انجمن اوقاف ماہرین کی نگرانی میں یہ کام انجام دے رہی ہے۔
سرینگر: جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے پائین شہر کے نوہٹہ علاقہ میں واقع کشمیری عوام کی سب سے بڑی عبادت گاہ ’تاریخی و مرکزی جامع مسجد‘ کے میناروں کی تجدید کاری کا کام قریب ڈھائی صدی بعد ہاتھ میں لیا گیا ہے۔
حریت کانفرنس (ع) چیئرمین اور متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر کے امیر میرواعظ مولوی عمر فاروق جو کہ انجمن اوقاف جامع مسجد کے سربراہ بھی ہیں، نے منگل کے روز تاریخی مسجد کے میناروں کی تجدید کاری کے کام کا جائزہ لینے کے بعد اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ’الحمد اللہ مرکزی جامع مسجد سری نگر کے تاریخی میناروں کی تجدید کاری کا کام تقریباً 250 سو سال کے بعد ہاتھ میں لیا گیا ہے اور انجمن اوقاف ماہرین کی نگرانی میں یہ کام انجام دے رہی ہے‘۔
بتادیں کہ مرکزی جامع مسجد صدیوں سے مسلمانان کشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ اور روحانی مرکز کے طور پر اپنی ایک انفرادی شان و شوکت کی حامل رہی ہے۔ دنیا بھر کے سیاح جو کشمیر کا دورہ کرتے ہیں وہ اس تاریخی اور ملی مرکزجامع مسجد کا بھی دورہ کرکے اسے دیکھنے کی بھر پور کوشش کرتے ہیں۔
اس دوران انجمن اوقاف جامع مسجد کے ایک ترجمان نے کہا کہ میرواعظ عمر فاروق نے منگل کے روز اوقاف کے عہدیداروں اور ذمہ داروں کے ساتھ ایک میٹنگ کے دوران جامع مسجد سے متعلق مختلف امورات پر تفصیل کے ساتھ تبادلہ خیال کیا اور اس تاریخی مسجد کی دیکھ ریکھ اور انتظام و انصرام کے حوالے سے کئے جارہے اقدامات کا جائزہ لیا۔
میرواعظ نے موقعہ پر اس تاریخی اور عظیم عبادت گاہ کے میناروں کی تجدید نو کے لئے ماہرین کی نگرانی میں ہو رہے کام کا جائزہ لیا۔ انجمن اوقاف کے ترجمان نے کہا کہ میناروں کی تجدید کاری کا یہ کام ڈھائی سو سال کے بعدانجمن اوقاف کے محدود وسائل کے باوجود ہاتھ میں لیا گیا ہے اور اس کو ہر طرح سے جاذب نظراور پر کشش بنانے کے لئے ماہرین کی خصوصی ٹیم کو تعینات کیا گیا ہے جو ان میناروں کو ہر طرح سے تحفظ دینے اور اپنے قدیم فن تعمیر کے مد نظر انہیں محفوظ بنانے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔