سہارنپور: جمعیۃ نے 23 قیدیوں کو آزاد کرایا، جیلر نے کی ارشد مدنی کی ستائش
جمعیۃ علما ہند نے جیل میں سزا کاٹ رہے 23 ایسے قیدیوں کی رہائی کرائی جو اپنی سزا کی مدت مکمل کر چکے تھے لیکن غربت کی وجہ سے عدالت کی جانب سے عائد جرمانہ کی رقم کا انتظام کرنے میں ناکام تھے۔
دیوبند: جمعیۃ علما ہند کو دہشت گردی کے الزامات میں پولس کی طرف سے جیلوں میں ڈالے گئے سینکڑوں بے گناہوں کو قانونی امداد فراہم کرنے اور انہیں بے گناہ ثابت کرا کے رہا کرانے کے لئے جانا جاتا ہے۔ جمعیۃ نے مذہب و مسلک اور ذات برادری سے اوپر اٹھکر انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے اپنی خدمات انجام دینے کی ایک اور مثال اس وقت قائم کی جب سہارن پور کی ضلع جیل میں بند تقریباً دو درجن قیدیوں کو رہا کرایا۔ رہا ہونے والوں میں ہندو اور مسلمان دونوں مذاہب کے لوگ شامل ہیں۔
سہارنپور میں جمعیۃ علما ہند کے ایک وفد نے مولانا سید ارشد مدنی کے حکم سے ضلع جیل کے اعلی حکام سے ملاقات کی اور جیل میں سزا کاٹ رہے 23 ایسے قیدیوں کی رہائی کا راستہ صاف کردیا کہ جنہوں نے عدالت سے اپنے جرائم کی ملنے والی سزا کی مدت تو مکمل کرلی تھی مگر غربت اور معاشی حالات کمزور ہونے کی وجہ سے عدالت کی جانب سے عائد کردہ جرمانہ کی رقم کا انتظام نہیں کر پا رہے تھے اور صرف اپنی غربت اور مالی حالت کمزور ہونے کی وجہ سے اضافی سزا کاٹ رہے تھے۔
اس موقع پر جیل سپرنٹنڈنٹ وریش راج شرما نے جیل میں موجود ایسے 23 قیدیوں کی فہرست ان کے جرمانہ کی تفصیلات کے ساتھ جمعیۃ علما ضلع سہارنپور کے صدر مولانا حبیب اللہ مدنی اور سماج وادی پارٹی کی حکومت کے دوران اترپردیش حکومت میں وزیر اسد اللہ اجمیری گنگوہ کے سپرد کی اور جرمانہ کی ادائیگی کے لئے قانونی کاروائی میں پیش رفت کی۔
آزادی کے خوشی میں کچھ قیدیوں کی آنکھوں میں آنسوؤں کی جھلک بھی محسوس کی گئی۔ آزاد ہونے والے قیدیوں میں سوبھی، سندیپ، گڈو، پپو، سرفراز، مہردین، ساگر پال، اکرام، امت، منا، افضال، دلشاد، راجبیر، افضال، منٹو، رنکو، راشد وغیرہ کے نام شامل ہیں۔
جمعیۃ علما ہند کی کوشش سے رہا ہونے والے قیدیوں میں غیر مسلم قیدیوں کی اکثریت ہے اور جب ان کو اس بات کی خبر دی گئی کہ ان پر عائد کردہ جرمانہ کی رقم جمعیۃ علما ہند نے ادا کردی ہے اور وہ تمام افراد آج سلاخوں کی اس گھٹن بھری زندگی سے آزاد ہوکر اپنے اہل و عیال میں پرسکون زندگی گزار سکیں گے تو اس لمحہ ان کے چہروں پر آزادی کی خوشی قابل دید تھی۔ تمام قیدی آئندہ کوئی جرم کرنے سے توبہ کرتے نظر آئے۔
اس موقع پر جیل سپرنٹینڈنٹ وریش راج شرما نے مولانا سید ارشد مدنی صدر جمعیۃ علما ہند کا اپنے الفاظ میں شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’مولانا ارشد مدنی نے ہر سال کی طرح اس سال بھی سہارنپور ضلع جیل کے قیدیوں کے لئے دو بہت بڑے کام انجام دیئے ہیں، ایک تو سبھی قیدیوں میں گذستہ ہفتہ کمبل تقسیم کرائے اور دوسرا 23 قیدیوں کے جرمانہ کی رقم تقریبا دو لاکھ چونتیس ہزار روپئے کی ادائیگی کرائی۔‘‘ درشن شرما نے مولانا مدنی کی ان خدمات کی ستائش کی اور مستقبل کے لئے اپنی خدمات سہارنپور جیل کے اندر جاری رکھنے کی اپیل بھی کی۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتہ مولانا مدنی نے یہاں موجود کمزور اور نحیف قیدیوں کے درمیان تقریبا 600 کمبل تقسیم کرائے تھے۔ جمعیۃ علما ہند کی جانب سے قیدیوں کے جرمانہ کی رقم جمع کرانے کے لئے ضلع جیل پہنچے جمعیۃ علما ضلع سہارنپور کے صدر مولانا حبیب اللہ مدنی سے جب رہا ہونے والے قیدیوں کے مذہب و مسلک کے تعلق سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’’جمعیۃ ہمیشہ سے انسانی ہمدردی کے جذبہ اور نظریہ سے اپنی خدمات انجام دیتی چلی آرہی ہے۔ ملک کا باشندہ خواہ ہندو ہو مسلم ہو سکھ ہو یا کسی اور مذہب سے تعلق رکھنے والا ہو، یہ تنظیم صرف اور صرف انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اس کی مدد کرتی ہے اور آئندہ بھی اپنے اس موقف پر چلتی رہے گی۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔