’سروے سے کوئی دقت نہیں، اعتراض فرقہ پرست ذہنیت پر‘، یوپی میں مدارس کے سروے سے جمعیۃ علماء ہند سخت ناراض
مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ گزشتہ کچھ سالوں میں جس طرح فرقہ پرست طاقتوں نے پورے ملک میں نفرت کا ماحول پیدا کیا ہے، اس سے مسلمان یہ ماننے کو مجبور ہیں کہ ہر پالیسی ان کے وجود کو تباہ کرنے کے لیے ہے۔
اتر پردیش حکومت کے ذریعہ مدارس کا سروے کرانے کے فیصلے پر مسلم تنظیم جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ان کا اعتراض موجودہ حالات میں فرقہ پرست ذہنیت پر ہے، نہ کہ مدارس کا سروے کرنے کے حکم پر۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ ’’گزشتہ کچھ سالوں میں جس طرح سے فرقہ پرست طاقتوں نے پورے ملک میں نفرت کا ماحول بنایا ہے اور اس سلسلے میں حکومت کے ذریعہ جو کردار نبھایا جا رہا ہے، مسلمان یہ ماننے کو مجبور ہیں کہ ہر پالیسی ان کے وجود کو تباہ کرنے کے لیے آگے آ رہی ہے۔‘‘
مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ مدارس کو فرقہ پرست طاقتیں نشانہ بنا رہی ہیں اور ان کی منشا کو سمجھنا ہوگا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ انھوں نے ہمیشہ آئین میں دیے گئے حقوق کی بنیاد پر مذہبی اداروں کو چلنے دینے کی کوشش کی ہے، لیکن فرقہ پرست انھیں تباہ کرنے کی سازش میں شامل ہیں۔
جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ مولانا ارشد مدنی نے یہ بھی کہا کہ آسام کے وزیر اعلیٰ بے بنیاد الزامات لگا کر مدارس منہدم کیے جانے کو درست ٹھہرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ قیامت تک کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکتے۔ انھوں نے آسام میں حکومت کے ذریعہ مدارس کے انہدام کو ملک کے آئین اور جمہوریت کے خلاف اٹھایا گیا قدم قرار دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔