تبلیغی جماعت کو کورونا کے پھیلاؤ کے لئے ذمہ دار ٹھہرانا گمراہ کن ہے،محمود مدنی
پرانے حالات کے ’مبینہ ذمہ داروں‘ کا تذکرہ تو کیا گیا لیکن موجودہ حالات کا ذمہ دارکون ہے ، اس پر خاموشی کیوں برتی گئی؟ ملک میں آج جوحالات ہیں ، کیا ان کی ذمہ داری کسی پر عائد نہیں ہوتی۔
ملک کی وزارت داخلہ کی جانب سے پارلیمنٹ میں تبلیغی جماعت کو کورونا وباءپھیلانے کا ذمہ دار قرار دےنے کو جمعیتہ علماءہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت،اپنی ذمہ داری قبول کرنے کے بجائے اسے دوسروں پر تھوپ رہی ہے۔
انہوں نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ وزارت داخلہ کو اپنی آئینی ذمہ داری اور پارلیمنٹ کی اقدار کا خیال رکھنا چاہئے اور اس سے متعلق ملک کی عدالتوں بالخصو ص مدراس ہائی کورٹ اور ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلوں اور تاثرات کا احترام کرنا چاہئے۔جس طرح سے ممبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ نے تبلیغی جماعت کے سلسلے میں سرکار کے رویہ پر تنقید کی تھی اور اسے آئینہ دکھا یا تھا بلکہ اپنے کئے گئے غلط کاموں کی تلافی کا مشورہ دیا تھا ،ا س کی روشنی میں ہونا تو یہ چا ہئے تھا کہ سرکار اپنا محاسبہ کرتی ، پارلیمنٹ میں معافی مانگتی اور غلطیوں کے ازالے کے طریقوں کا اعلان کرتی لیکن اس نے پرانی بات دوہرا کر نہ صرف حقیقت سے چشم پوشی کی ہے بلکہ دستوری عہدے پر بیٹھ کر عدالت کے فیصلے کو نظر انداز کر رہی ہے ۔
مولانا مدنی نے کہا کہ جس وقت تبلیغی جماعت کا قضیہ کھڑا کیا گیا تھا ،ا س وقت ملک میں پانچ ہزار شہری بھی کرونا سے متاثر نہیں تھے لیکن آج یہ تعداد پچاس لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے اور ہر نئے دن ریکارڈ بنتے جارہے ہیں۔ایسے میں پرانے حالات کے ’مبینہ ذمہ داروں‘ کا تذکرہ تو کیا گیا لیکن موجودہ حالات کا ذمہ دارکون ہے ، اس پر خاموشی کیوں برتی گئی؟ ملک میں آج جوحالات ہیں ، کیا ان کی ذمہ داری کسی پر عائد نہیں ہوتی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔