جامعہ تششد معاملہ: آصف محمد خان سمیت جامعہ کے 3 طلبا رہنماؤں کے خلاف معاملہ درج
جامعہ نگر تھانے میں 16 دسمبر کو درج ایف آئی آر میں کانگریس کے سابق رکن اسمبلی آصف محمد خان خان کے علاوہ تین مقامی لیڈروں کے نام بھی شامل ہیں، جن کی شناخت آشو خان، مصطفی اور حیدر کے طور پر ہوئی ہے۔
نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف اتوار کو نیو فرینڈس کالونی کے نزدیک ہوئی پرتشدد جھڑپوں میں کانگریس کے سابق رکن اسمبلی آصف محمد خان کے علاوہ یونیورسٹی کے تین طلباء لیڈروں اور تین دیگر مقامی لیڈروں کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔
جامعہ نگر تھانے میں 16 دسمبر کو درج کی گئی ایف آئی آر میں کانگریس کے سابق رکن اسمبلی آصف محمد خان خان کے علاوہ تین مقامی لیڈروں کے نام بھی شامل ہیں، جن کی شناخت آشو خان، مصطفی اور حیدر کے طور پر ہوئی ہے۔ جامعہ کے جن طلباء لیڈروں کے نام ایف آئی آر میں ہیں ان میں چندن کمار، اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن ( ایس آئی او) کے آصف اور عام آدمی پارٹی کی طلباء اکائی کے قاسم عثمانی شامل ہیں۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ سابق رکن اسمبلی اور آشو خان نے تشدد سے دو دن قبل گھوم گھوم کر لوگوں کو بھڑکایا۔ تشدد والے دن طلباء کے درمیان گھوم گھوم کر نعرے بازی کر رہے تھے۔ پولس نے فساد بھڑکانے، آگ زنی اور حکومت کے کام میں خلل ڈالنے کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے۔ کانگریس کے سابق رکن اسمبلی آصف محمد خان کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ جامعہ نگر کے ایس ایچ او یہاں کے باشندوں میں خوف و ہراس پھیلا رہے ہیں۔
کانگریس کے سابق رکن اسمبلی آصف محمد خان نے اس ویڈیو میں کہا کہ ایس ایچ او صاحب 15 ہزار پولس کی دھمکی نہ دیں یہاں پانچ لاکھ مسلمان رہتے ہیں اور ضرورت پڑی تو ہم ان کی قیادت کریں گے۔ ان لیڈروں میں سے کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے لیکن اس سے قبل ایک اور ایف آئی آر میں دس لوگوں کو پیر کی شب کو گرفتار کیا گیا تھا جس میں تین کا مجرمانہ ریکارڈ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔