جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کی 'شرپسندوں' کی بولتی بند، سنٹرل یونیورسٹی رینکنگ میں سرفہرست
جامعہ ملیہ اسلامیہ کو پہلا مقام ملنے کے بعد وائس چانسلر نجمہ اختر نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "یہ حصولیابی بہت اہم ہے کیونکہ حال کے دنوں میں یونیورسٹی 'چیلنجنگ وقت' سے گزرا ہے۔"
جس جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) کے خلاف شرپسندوں نے لگاتار زہر اگلا اور فرقہ پرست ذہنیت رکھنے والوں نے اپنے بیانات سے بلاوجہ تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کی، اس نے کامیابی کا ایسا پرچم لہرایا ہے جو دشمنوں کے منھ پر زوردار طمانچہ رسید کرتا ہوا معلوم پڑ رہا ہے۔ دراصل مرکزی وزارت تعلیم نے سنٹرل یونیورسٹی کی جو رینکنگ جاری کی ہے، اس میں جامعہ ملیہ اسلامیہ نے پہلا مقام حاصل کیا ہے۔ گویا کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی اور راجیو گاندھی یونیورسٹی سمیت 40 دیگر سنٹرل یونیورسٹیوں کو جامعہ نے پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
جاری کردہ تازہ رینکنگ میں راجیو گاندھی یونیورسٹی کو ہندوستان میں دوسرا اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی کو تیسرا مقام حاصل ہوا ہے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے اس فہرست میں چوتھا مقام حاصل کیا ہے۔ جہاں تک حاصل نمبروں کا سوال ہے، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے 90 فیصد نمبرات حاصل کیے ہیں۔ راجیو گاندھی یونیورسٹی، جواہر لال نہرو یونیورسٹی اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو بالترتیب 83 فیصد، 82 فیصد اور 78 فیصد نمبر حاصل ہوئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ یونیورسٹی کی گریڈنگ اور اسکورنگ کافی وسیع پیمانے پر مطالعہ کے بعد ہوتی ہے۔ اس کے لیے یونیورسٹی کے نصاب، سبھی کلاسز میں طلبا کی تعداد اور جنسی تناسب کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں کیمپس پلیسمنٹ بھی اس رینکنگ کی بنیاد بنائی گئی ہے۔ نیٹ اور گیٹ امتحان میں کامیاب ہونے والے طلبا کی تعداد کا بھی خاطر خواہ کردار یونیورسٹی کی رینکنگ میں شامل ہوتا ہے۔
بہر حال، سنٹرل یونیورسٹی کی رینکنگ میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کو پہلا مقام ملنے کے بعد جامعہ کی وائس چانسلر نجمہ اختر نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ "یہ حصولیابی بہت اہم ہے کیونکہ حال کے دنوں میں یونیورسٹی 'چیلنجنگ وقت' سے گزرا ہے۔" نجمہ اختر نے یونیورسٹی کے معیاری تعلیم، ریسرچ اور بہتر سوچ کو حصولیابی کا سہرا پہنایا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Aug 2020, 7:45 PM