مظلوم روہنگیا کے درمیان جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا نے تقسیم کیے گرم کپڑے
جامعہ کے موجودہ اور سابق طلبا نے مل کر کنچن کنج میں مقیم 55 روہنگیائی فیملی کے درمیان کمبل تقسیم کیے تاکہ ٹھنڈ کے موسم میں وہ اپنی اور اپنے بچوں کی حفاظت کر سکیں۔
دہلی کے مختلف علاقوں میں مظلوم اور استحصال کے شکار کئی روہنگیا فیملی پناہ گزین کیمپوں میں مقیم ہیں۔ انہی میں سے ایک کیمپ کنچن کنج میں ہے جہاں درجنوں روہنگیا فیملی چھوٹے موٹے کام کر کے اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے موجودہ اور سابق طلبا نے ان غریب اور نادار روہنگیا مسلمانوں کے درمیان 3 نومبر کو گرم کپڑے تقسیم کیے۔راجدھانی میں بڑھتی ہوئی سردی کے پیش نظر جامعہ طلبا کے اس نیک کام سے روہنگیا مسلمانوں کے ہونٹوں پر مسکراہٹ پھیل گئی۔
دراصل جامعہ کے طلبا کا ایک گروپ آج گرم کپڑوں کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کا سامان لے کر کنچن کنج پہنچا اور وہاں مقیم تقریباً 55 فیملی کے درمیان اسے تقسیم کر دیا۔ اس تعلق سے جامعہ کے سابق طالب علم خالد حسن کا کہنا ہے کہ ’’پناہ گزین کیمپوں میں رہ رہے رہنگیائیوں میں غربت بہت زیادہ ہے اور ہم لوگوں کی ہمیشہ کوشش رہتی ہے کہ انھیں کھانے پینے اور پہننے کے لیے کپڑے مہیا کرائیں۔ چونکہ ٹھنڈ بڑھ رہی ہے اس لیے ہم نے سوچا کہ انھیں گرم کپڑوں کی ضرورت ہوگی۔ یہ خیال آتے ہی جامعہ کے سبھی طلبا اور ایلومنی نے آگے بڑھ کر ان کی مدد کی۔‘‘
جامعہ اسٹوڈنٹس فورم کے سابق کنوینر اور ریسرچ اسکالر میران حیدر بھی اس گروپ میں شامل تھے جو کنچن کنج کمبل وغیرہ کی تقسیم کے لیے پہنچا تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’اسی سال اپریل کے مہینے میں ان روہنگیائی فیملی کی جھگیاں جل گئی تھیں۔ اس وقت سے یہ لوگ بے گھر اور بے سہارا ہو گئے تھے۔ تبھی سے ہم لوگ اپنی سطح پر چندہ کر کے ان کی ہر ممکن مدد کرتے رہے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’گزشتہ دنوں ہم لوگوں نے ان کے لیے پانی کولر، فوڈ کٹ، کپڑوں کے علاوہ کئی دیگر ضروری چیزیں مہیا کرائی تھیں اور اب کمبل تقسیم کرنے کی وجہ یہی ہے کہ انھیں اس کی ضرورت ہے۔تاکہ اس کے ذریعہ یہ غریب روہنگیائی خود کو اور اپنے بچوں کو ٹھنڈ سے بچا سکیں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Nov 2018, 6:09 PM