ارون جیٹلی کے انتقال پر نتیش کا اظہار افسوس، بہار میں دو دن کا سرکاری سوگ کا اعلان

نتیش کمار نے کہا کہ جیٹلی کا انتقال ملک کے لئے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ ان کی کمی ہمیشہ محسوس ہوگی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

پٹنہ: بہار حکومت نے آج سابق مرکزی وزیر ارون جیٹلی کے انتقال پر ریاست میں دو دن کے سرکاری سوگ کا اعلان کیا۔ وزیر اعلی نتیش کمار نے جیٹلی کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا۔ وہیں، ان کے انتقال پر بہار میں دو دن کے سرکاری سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔

نتیش کمار نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ جیٹلی بے پناہ صلاحیت کے مالک تھے۔ انہوں نے مرکزی حکومت میں کئی اہم وزارتوں کی ذمہ داریوں کو بخوبی انجام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک بہترین وکیل بھی تھے۔ نتیش کمار نے کہا کہ جیٹلی کا انتقال ملک کے لئے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ ان کی کمی ہمیشہ محسوس ہوگی۔ انہوں نے آنجہانی کی آتما کی شانتی اور ان کے اہل خانہ کو دکھ کی اس گھڑی میں صبر عطا کرنے کی ایشور سے دعا کی۔


واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر ارون جیٹلی کا سنیچر کو یہاں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں انتقال ہوگیا۔ وہ 67 برس کے تھے۔ ان کے کنبہ میں ان کی بیوی، ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ وہ 9 اگست سے ایمس میں داخل تھے۔ ان کی پیدائش 1952 میں دہلی میں ہوئی تھی اور 1974میں انہوں نے سیاست کی شروعات کی تھی۔

واجپئی حکومت کے دوران انہیں 13 اکتوبر 1999 کو اطلاعات و نشریات کا وزیرمملکت (آزادنہ چارج) مقرر کیا گیا۔ انہیں وزیر مملکت برائے سرمایہ کشی (آزادانہ چارج) بھی مقرر کیا گیا۔ مودی حکومت کی پہلی مدت کار میں وہ وزیر خزانہ بنے تھے۔ گزشتہ برس ان کا لیور ٹرانسپلانٹ کیا گیا تھا۔ دوسری بار مودی حکومت کے قیام کے بعد انہوں نے وزیر بننے سے انکار کردیا تھا۔


مودی حکومت کی پہلی مدت کار کے دوران وزیر دفاع، کارپوریٹ امور اور اطلاعات و نشریات جیسی اہم وزارتیں سنبھالنے والے جیٹلی نے لوک سبھا انتخابات کے بعد بی جے پی کے پھر سے برسراقتدار آنے پر وزیراعظم سے درخواست کی کہ انہیں کابینہ میں شامل نہیں کیا جائے تاکہ وہ علاج کراسکیں اور صحت مند ہوسکیں۔

جیٹلی کو 2000 میں کابینی وزیر کے طورپر ترقی دی گئی تھی اور قانون، انصاف، کمپنی معاملات اور شپنگ کا وزیر بنایا گیا تھا۔ جہاز رانی وزارت کی تقسیم کے بعد وہ جہاز رانی کے وزیر بھی بنے تھے۔ انہیں تین جون 2009 کو راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر کے طورپر منتخب کیا گیا تھا۔ 16جون 2009کو انہوں نے اپنی پارٹی میں ایک شخص ایک عہدہ کے اصول کے تحت بی جے پی کے جنرل سکریٹری کے عہدہ سے استعفی دے دیا تھا۔ وہ پارٹی کی مرکزی انتخابی کمیٹی کے بھی رکن رہے تھے۔ 2014 کے عام انتخابات میں وہ امرتسر لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار تھے لیکن وہ الیکشن میں ہار گئے تھے۔ پر ان کے کردار کو سمجھتے ہوئے مودی نے انہیں حکومت میں اہم مقام دیا۔


2014 میں مودی حکومت کے دوران انہیں وزیر خزانہ بنایا گیا تھا۔ وہ کارپوریشن معاملات کے ساتھ ساتھ وزیردفاع بھی مقرر کیے گئے تھے۔ بی جے پی سمیت اہم جماعتوں کے لیڈروں نے جیٹلی کے انتقال پر صدمہ کا اظہار کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔