سری نگر کے نوگام حملہ میں جیش محمد کا ہاتھ ہے: وجے کمار
کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے نوگام حملے میں جیش محمد جنگجو تنظیم کو ملوث قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے میں ملوث جنگجوؤں کی شناخت کی گئی ہے اور انہیں بہت جلد ہلاک کیا جائے گا
سری نگر: کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے نوگام حملے میں جیش محمد جنگجو تنظیم کو ملوث قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے میں ملوث جنگجوؤں کی شناخت کی گئی ہے اور انہیں بہت جلد ہلاک کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سیکورٹی فورسز کو ہر روز چیلنج رہتا ہے اور یوم جمہوریہ یا یوم آزادی کے مواقع پر بھی یہ چیلنج رہتا ہے۔
بتادیں کہ سری نگر کے مضافاتی علاقے نوگام بائی پاس پر جمعے کی صبح جنگجوؤں نے ایک پولیس پارٹی پر اندھادھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو اہلکار از جان جبکہ ایک زخمی ہوا۔ جائے موقع پر موصوف انسپکٹر جنرل نے نامہ نگاروں کو بتایا: 'پندرہ اگست کے پیش نظر سخت سیکورٹی بندوبست کیا گیا تھا گلشن گلی سے دو جنگجوؤں نے پیچھے سے ہمارے لڑکوں پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ہمارے دو جوان شہید اور تیسرا زخمی ہوگیا'۔
انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد پورے علاقے کا محاصرہ کیا گیا ہے اور اس میں لشکر طیبہ نامی جنگجو تنظیم کا ہاتھ لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں کی شناخت کی گئی ہے اور ان کو بھی جلد ہلاک کیا جائے گا۔ پندرہ اگست کے پیش نظر سیکورٹی بندوبست کے حوالے سے پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں وجے کمار کا کہنا تھا: 'ہمیں خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ جنگجو کسی بھی علاقے میں حملہ کرسکتے ہیں، لڑکے الرٹ تھے اور بلٹ پروف جیکٹ پہنے ہی ڈیوٹی پر تعینات تھے'۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سیکورٹی فورسز کو روزانہ چیلنج رہتا ہے اور یوم جمہوریہ اور یوم آزادی کے مواقع پر بھی یہ چیلنج رہتا ہے۔ موصوف نے کہا کہ حملے کے وقت ہمارے جوانوں نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا اگر وہ بھی جوابی کارروائی کرتے تو کافی نقصان ہوسکتا تھا کیونکہ اس جگہ پر لوگوں کی کافی آمد و رفت تھی۔
قابل ذکر ہے کہ جنگجوؤں کا یہ حملہ اس وقت ہوا ہے جب یوم آزادی کے پیش نظر سری نگر میں ہائی الرٹ کیا گیا ہے اور سری نگر کے حساس مقامات پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور جگہ جگہ پر ناکے بٹھائے گئے ہیں جہاں پر گاڑیوں اور راہگیروں کی تلاشی کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔