بی جے پی کا ’گرامین اتکرش ابھیان‘ قانون، قبائلی حقوق اور جنگلات کے قوانین کے خلاف سازش، کانگریس کا بیان
جے رام رمیش نے ’دھرتی آبا گرامین اتکرش ابھیان‘ قانون کو قبائلی حقوق پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون 2006 کے جنگلاتی حقوق قانون کی روح کے خلاف ہے اور قبائلی خودمختاری کو کمزور کرتا ہے
قبائیلی عظیم شخصیت برسا منڈا کی 150ویں جینتی پر کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے وزیراعظم نریندر مودی پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے ڈی اے جے جی یو اے (ڈاگجوا) قانون کو قبائلی حقوق اور 2006 کے جنگلاتی حقوق قانون (ایف آر اے) کے خلاف سازش قرار دیا۔
جے رام رمیش نے کہا کہ سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے دور میں منظور شدہ جنگلاتی حقوق قانون ایک انقلابی قدم تھا جس نے جنگلات پر اختیار گرام سبھا کو منتقل کیا۔ تاہم، ڈاگجوا قانون کے ذریعے بی جے پی حکومت نے اس قانون کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ ڈاگجوا قانون جنگلاتی حقوق قانون کے تحت موجود قانونی اداروں کو غیرموثر بنا کر بیوروکریٹک کنٹرول میں لے آیا ہے۔ اس قانون کے تحت گرام سبھاؤں کے حقوق کمزور کیے گئے اور جنگلات کی دیکھ بھال کے لیے غیر ضروری تکنیکی ایجنسیوں کو شامل کیا گیا ہے۔
جے رام رمیش نے مثال دی کہ مدھیہ پردیش میں ’ون متر ایپ‘ کے ذریعے دعووں کے شفاف نظام کو پیچیدہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں لاکھوں دعوے مسترد ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف قانونی حقوق کی خلاف ورزی ہیں بلکہ قبائلیوں کے لیے مزید مشکلات پیدا کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈاگجوا قانون گرام سبھا کی خودمختاری ختم کر کے قبائلیوں کو محض جنگلاتی مزدور بنا دیتا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ کانگریس پارٹی قبائلی حقوق کی حفاظت اور جنگلاتی حقوق قانون کے مکمل نفاذ کے لیے پرعزم ہے۔
جے رام رمیش نے کہا کہ یہ مسئلہ کانگریس کے ایجنڈے کا اہم حصہ رہے گا اور جھارکھنڈ و مہاراشٹر کے عوام کے ساتھ کیے گئے وعدوں کی تکمیل میں شامل ہوگا۔ انہوں نے کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے دوران راہل گاندھی کے قبائلی منشور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس ایف آر اے کے حقیقی نفاذ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔