جے پور: 13 تھانہ علاقوں میں انٹرنیٹ پر عارضی پابندی میں 24 گھنٹوں کی توسیع
علاقے میں دفعہ 144 نافذ ہے اور نظم و نسق برقرار رکھنے کے لئے اضافی پولس فورس تعینات کی گئی ہے اور فی الحال امن و امان ہے اور کہیں سے کوئی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
جے پور: راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے شاستری نگر تھانہ علاقہ میں معصوم بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعہ کے بعد کشیدگی پھیل جانے سے شہر کے 13 تھانہ علاقوں میں انٹرنیٹ سروس پر عارضی پابندی جمعہ صبح دس بجے تک بڑھا دی گئی ہے۔
ڈویژنل کمشنر کے سی ورما نے آج حکم جاری کر کے جے پور پولس آفس کے تحت تیرہ تھانہ علاقوں میں انٹرنیٹ کی خدمات 2 جی / 3 جی / 4 جی ڈیٹا (موبائل انٹرنیٹ)، انٹرنیٹ سروسز، ایس ایم ایس / ایم ایم ایس، واٹس ایپ، فیس بک، ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا سروسز جو انٹرنیٹ سروس پرووائڈر (وائس کال وبراڈبینڈ انٹرنیٹ کے علاوہ) کی جانب سے فراہم کی جاتی ہے، ان پر عارضی پابندی کی مدت کو پانچ جولائی صبح دس جے تک بڑھا دی گئی ہے۔
ورما نے بتایا کہ یہ عارضی پابندی شاستری نگر، رام گنج، گلتہ گیٹ، مانك چوک، سبھاش چوک، برهم پوری، ناہرگڑھ، کوتوالی، سنجے سرکل، بھٹہ بستی، لال کوٹھی، آدرش نگر اور صدر تھانہ علاقوں میں لاگو ہے۔ انہوں نے تمام شہریوں کو اس حکم پر عملدرآمد کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اگر کوئی شخص ان پابندیوں یا احکامات کی خلاف ورزی کرے گا تو اسے قانونی دفعات کے تحت ملزم بنایا جائے گا۔
علاقے میں دفعہ 144 نافذ ہے اور نظم و نسق برقرار رکھنے کے لئے اضافی پولس فورس تعینات کی گئی ہے اور فی الحال امن و امان ہے اور کہیں سے کوئی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ پیر کی شام کو شاستری نگر تھانہ علاقے میں ایک سات سال کی بچی کو ایک نوجوان خود کو اس کے والد کا دوست بتا کر اپنے ساتھ لے گیا اور امانی شاه کے نالے میں لے جاکر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ جس کے بعد شاستری نگر میں كاونٹيا چوراہے پر لوگوں نے ملزم کی گرفتاری کے لئے مظاہرہ شروع کردیا۔
مظاہرہ کے بعد گھر واپسی کے دوران کچھ فسادیوں نے گھر کے باہر کھڑی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے اور لوگوں سے جھگڑا کیا۔ اس سےدوسرے دن مشتعل لوگوں نے شاستری نگر تھانے کا گھیراؤ کیا اور ہنگامہ کرنے لگے۔ اس دوران پتھراؤ بھی کیا گیا اور پولس کو بھیڑ پر قابو پانے کے لئے طاقت کا استعمال بھی کرنا پڑا۔ پولس نے اس معاملہ میں نقض امن کے الزام میں گرفتار 16 ملزمان کو بدھ کو ضمانت پر چھوڑ دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔