پارلیمنٹ کی کارروائی کو ٹھپ کرنے پر بولے دھنکڑ
نائب صدر جگدیپ دھنکڑ نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کو چیلنج کرنے کے لیے سڑکوں پر احتجاج کرنا گڈ گورننس اور جمہوریت کی پہچان نہیں ہے۔
نائب صدر جگدیپ دھنکڑ نے کہا کہ پارلیمنٹ کو ہر لمحہ تعطل کا شکار کرنا مناسب نہیں ہے اور وقفہ سوالات نہیں ہونے کو کبھی بھی جائز نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے صد سالہ کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر دھنکڑ نے کہا کہ اختلاف رائے جمہوری عمل کا ایک فطری حصہ ہے، لیکن اختلاف کو دشمنی میں بدلنا جمہوریت کے لیے لعنت سے کم نہیں ہے۔ یہ 'احتجاج' 'انتقام' میں نہیں بدلنا چاہیے اور بات چیت اور بحث ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ جمہوریت کا مطلب بات چیت، بحث، غور و خوض اور بحث و مباحثہ ہے اور خلل اور گڑبڑی جمہوری اقدار کے منافی ہے۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ جمہوریت میں بدامنی کو ہتھیار بنایا جا رہا ہے۔
جمہوری اقدار کے تحفظ کے لیے سب کے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے مسٹر دھنکڑ نے کہا کہ ہر سیکنڈ پارلیمنٹ کو تعطل کا شکار کرنے کا کوئی بہانہ نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام اس کی بھاری قیمت چکا رہے ہیں، جب کسی خاص دن پارلیمنٹ میں خلل پڑتا ہے تو وقفہ سوالات نہیں ہوتا، وقفہ سوالات حکمرانی میں احتساب اور شفافیت کا ایک طریقہ کار ہے، حکومت ہر سوال کا جواب دینے کی پابند ہے، جب آپ جمہوری اقدار اور گڈ گورننس کے حوالے سے سوچتے ہیں تو وقفہ سوالات کی عدم موجودگی کو کبھی بھی جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔
نائب صدر نے کہا، "ہندوستان کی شاندار اقتصادی ترقی کے ساتھ، چیلنجز آنا بھی طے ہے۔ ہماری ترقی شاید سب کو پسند نہ آئے۔" انہوں نے نوجوانوں سے پہل کرنے اور ایسی قوتوں کو بے اثر بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہ ’’کچھ خطرناک قوتیں ہیں جو آپ کے اداروں اور ترقی کی کہانی کو خراب کرنے اور بدنام کرنے کے مذموم عزائم رکھتی ہیں۔‘‘
کچھ غیر ملکی یونیورسٹیوں کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ وہ متزلزل بنیادوں پر ہندستان مخالف بیانیہ کو فروغ دینے کی جگہ بن گئی ہیں۔ ایسے ادارے طلبہ اور فیکلٹی ممبران کو بھی اپنے تنگ ایجنڈے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے طلباء سے کہا کہ وہ اس طرح کے حالات سے نمٹنے کے دوران متجسس رہیں اور ٰغیرجانبداری پر توجہ دیں۔شفافیت اور جوابدہی کو موجودہ حکومت کا بنیادی فوکس ایریا بتاتے ہوئے مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ آج بدعنوانی، دلالوں اور طاقت کے دلالوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ تمام کرپٹ ایک گروہ میں جمع ہو گئے ہیں۔ وہ چھپنے اور بھاگنے کے لیے تمام طاقتیں استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کو چیلنج کرنے کے لیے سڑکوں پر احتجاج کرنا گڈ گورننس اور جمہوریت کی پہچان نہیں ہے۔ بدعنوانی مساوی ترقی اور مساوی مواقع کے خلاف ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔