آئی ٹی چھاپہ ماری: تاپسی پنّو اور انوراگ کشیپ سے دیر رات تک پوچھ تاچھ، کئی الیکٹرانک ڈیوائس قبضے میں!
انکم ٹیکس محکمہ نے ممبئی اور پونے میں مجموعی طور پر 22 ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی جس میں انوراگ کشیپ کا فلیٹ بھی شامل ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چھاپہ ماری کی کارروائی آج بھی جاری رہ سکتی ہے۔
بالی ووڈ کی کچھ مشہور ہستیوں کی رہائش پر بدھ کے روز انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے چھاپہ ماری کی جو دیر رات میں بھی جاری رہی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق معروف فلم ساز اور ہدایت کار انوراگ کشیپ، اداکارہ تاپسی پنّو، ہدایت کار وکاس بہل اور مدھو منٹینا کے گھر پر چل رہی انکم ٹیکس محکمہ کی چھاپہ ماری رات میں بھی جاری رہی۔ اس دوران انوراگ کشیپ اور تاپسی پنّو سے پونے میں گھنٹوں پوچھ تاچھ ہوئی۔
بتایا جا رہا ہے کہ انکم ٹیکس محکمہ نے یہ چھاپہ ماری ٹیکس چوری کے بارے میں پتہ لگانے کے لیے کی ہے۔ انوراگ کشیپ، تاپسی پنو، وکاس بہل اور مدھو منٹینا وغیرہ ’فینٹم فلمز‘ سے جڑے ہوئے ہیں اور محکمہ کو خبر ملی تھی کہ فینٹم فلمز میں ٹیکس کی چوری ہوئی ہے۔ انکم ٹیکس محکمہ سے منسلک ذرائع کے مطابق چھاپہ ماری کے دوران کئی الیکٹرانک ڈیوائس اور دستاویزوں کی جانچ کی گئی تاکہ اس بات کا پتہ لگایا جا سکے کہ ٹیکس چوری کی رقم کا بٹوارا کس طرح ہوا۔ یہ بھی جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ اگر ٹیکس چوری ہوئی ہے تو اس رقم سے کیا کیا خریداری ہوئی اور اس رقم کو منی لانڈرنگ کے ذریعہ ملک کے باہر تو نہیں بھیجا گیا۔ انکم ٹیکس محکمہ کی ٹیم نے کچھ الیکٹرانک ڈیوائس کو اپنے قبضے میں بھی لے لیا ہے۔
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی اطلاعات کے مطابق انکم ٹیکس محکمہ نے ممبئی اور پونے میں مجموعی طور پر 22 ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی جس میں انوراگ کشیپ کا فلیٹ بھی شامل ہے۔ انکم ٹیکس کی ٹیم ’فینٹم فلمز‘ کے دفتر بھی گئی اور چھاپہ ماری کی۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چھاپہ ماری کی کارروائی آج بھی جاری رہ سکتی ہے۔
معروف فلمی ہستیوں کی رہائش پر انکم ٹیکس محکمہ کی چھاپہ ماری کو سیاست سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔ انوراگ کشیپ چونکہ سوشل میڈیا پر بہت سرگرم رہتے ہیں اور کئی بار مرکزی حکومت کی پالیسیوں کی کھل کر مخالفت کر چکے ہیں، اس لیے کچھ لوگ چھاپہ ماری کی کارروائی کو انھیں پریشان کرنے کی نیت سے کی گئی کارروائی ٹھہرا رہے ہیں۔ مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت ان ہستیوں سے بدلا لے رہی ہے۔ تیجسوی یادو بھی اس کارروائی کے خلاف آواز اٹھا چکے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔