اسرو نے سنگاپور کے 6 سیٹلائٹس سمیت 7 سیٹلائٹ خلا میں روانہ کئے، مہینے بھر میں دوسرا کامیاب مشن
سیٹلائٹوں کو پی ایس ایل وی-سی56 راکٹ کے ذریعے آندھرا پردیش کے شری ہری کوٹا سے خلا میں روانہ کیا گیا۔ اسرو نے اسی مہینے چندریان-3 کو کامیابی کے ساتھ لانچ کیا تھا
شری ہری کوٹا: ہندوستانی خلائی تحقیق ایجنسی یعنی اسرو نے اتوار (30 جولائی 2023) کو بیک وقت 7 سیٹلائٹوں کو کامیابی کے ساتھ خلا میں روانہ کر کے ایک اور تاریخ رقم کر دی۔ ان میں ہندوستانی اور 6 سنگاپور کے سیٹلائٹ شامل ہیں۔ ان سیٹلائٹوں کو پی ایس ایل وی-سی56 راکٹ کے ذریعے آندھرا پردیش کے شری ہری کوٹا سے خلا میں روانہ کیا گیا۔ اسرو نے اسی مہینے چندریان-3 کو کامیابی کے ساتھ لانچ کیا تھا۔ پی ایس ایل وی-سی56 نیو اسپیس انڈیا لمیٹڈ کا مشن ہے، جو اسرو کی تجارتی شاخ ہے۔
پی ایس ایل وی-سی56 راکٹ نے سنگاپور کے ارتھ آبزرویشن سیٹلائٹ ڈی ایس-ایس اے آر اور 6 دیگر سیٹلائٹس کو اتوار کی صبح 6.30 بجے روانہ کیا۔ اس مہینے دیرینہ چندریان-3 لانچ کرنے کے بعد اب پی ایس ایل وی-سی56 لانچ ایک مہینے کے اندر اسرو کی ایک اور بڑی کامیابی ہے۔ اس سے قبل 14 جولائی کو اسرو نے ایل وی ایم-3 لانچ وہیکل کو سری ہری کوٹا میں ستیش دھون خلائی مرکز سے مدار میں کامیابی کے ساتھ چھوڑا تھا۔
اس سال ہندوستانی خلائی ایجنسی کا یہ تیسرا تجارتی مشن ہے۔ اسرو نے اس سے قبل مارچ میں ایل وی ایم-3 راکٹ کے ساتھ برطانیہ کے ون-ویو سے وابستہ 36 سیٹلائٹوں کو لانچ کیا تھا۔ اس کے بعد اپریل میں پی ایس ایل وی راکٹ سے سنگاپور کے 2 سیٹلائٹ لانچ کیے گئے۔ ڈی ایس-ایس اے آر کو سنگاپور کی دفاعی سائنس اور ٹیکنالوجی ایجنسی اور سنگاپور کی ایس ٹی انجینئرنگ کے درمیان شراکت داری کے تحت تیار کیا گیا ہے۔
لانچ کے بعد اس سیٹلائٹ کو حکومت سنگاپور کی مختلف ایجنسیوں کی سیٹلائٹ امیجنگ کی ضروریات کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ ڈی ایس-ایس اے آر اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز سے تیار کردہ مصنوعی اپرچر ریڈار (ایس اے آر) سے لیس ہے۔ یہ سیٹلائٹ کو تمام موسمی حالات میں دن اور رات کی تصاویر لینے کے قابل بنائے گا۔
یہ اسرو کے قابل اعتماد راکٹ پی ایس ایل وی کی 58ویں جبکہ 'کور الون کنفیگریشن' کے ساتھ 17ویں پرواز تھی۔ پی ایس ایل وی راکٹ کو اسرو کا ورک ہارس کہا جاتا ہے۔ یہ وسیع راکٹ مسلسل کامیابی کے ساتھ زمین کے نچلے مدار میں سیاروں کو نصب کر رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔