اسرائیل کا غزہ پر پھر فضائی حملہ، غباروں کے جواب میں گولے داغے!
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ میں واقع حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے اور یہ کارروائی غزہ پٹی کی جانب سے بھیجے جانے والے غبارے کے بعد کی گئی ہے
غزہ: اسرائیل نے نئی حکومت تشکیل دئے جانے کے بعد فلسطین پر پھر آگ برسانی شروع کر دی ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ میں واقع حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے اور یہ کارروائی غزہ پٹی کی جانب سے بھیجے جانے والے غبارے کے بعد کی گئی ہے۔
بی بی سی کے مطابق بدھ کو علی الصبح غزہ شہر اسرائیل کے فضائی حملوں سے دہل گیا۔ اسرائیل ڈفینس فورس (آئی ڈی ایف) نے کہا کہ اس کے جنگی طیاروں نے خان یونس اور غزہ شہر میں حماس کے تعمیرات کو نشانہ بنایا۔ آئی ڈی ایف کے بیان میں کہا گیا، ’’ان تعمیرات میں دہشت گرد سرگرمیاں چل رہی تھیں۔ غزہ پٹی سے جاری دہشت گرد حرکتوں کے پیش نظر آئی ڈی ایف جنگ شروع کرنے سمیت ہر طرح کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے۔‘‘
تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں کوئی جانی یا مالی نقصان ہوا ہے یا نہیں۔ اسرائیل میں حال ہی میں مخلوط حکومت کی تشکیل کے بعد اسرائیل اور حماس کے مابین یہ پہلی پر تشدد چھڑپ ہے۔ مئی کے مہینے میں دونوں فریقین کے درمیان 11 دن تک خونیں جنگ چلی تھی اور 21 مئی کو جنگ بندی کا اعلان ہوا تھا۔
اس سے قبل منگل کے روز منگل کے روز یہودی قوم پرستوں نے اسرائیل کے قبضہ والے مشرقی یروشلم میں ایک جلوس نکالا تھا۔ اس کے بعد غزہ پر حکمرانی والی حماس نے دھمکیاں دی تھیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ منگل کے روز غزہ کی جانب سے متعدد غبارے بھیجے گئے تھے، جن کی وجہ سے کئی مقامات پر آگ لگ گئی۔
اسرائیلی فائر سروس کے مطابق ان غباروں کی وجہ سے جنوبی اسرائیل کے کھیتوں میں آگ لگنے کے کم از کم 20 واقعات رونما ہوئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Jun 2021, 8:42 AM