اسلامو فوبیا: سپریم کورٹ نے آئی ٹی کے نئے اصول پر ہوم ورک کرنے کا مشورہ دیا

چیف جسٹس نے درخواست گزار سے پوچھا کہ کیا آپ نے آئی ٹی کے نئے قواعد کو پڑھا ہے؟ اس کے جواب میں درخواست گزار نے کہا کہ نئے قواعد فرقہ واریت پھیلانے کے لئے کوئی حل فراہم نہیں کرتے۔

سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعہ ملک کے کسی خاص طبقے کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے یا ان کی توہین کرنے والے پوسٹ یا پیغامات کو روکنے اور ایسے لوگوں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرنے سے متعلق عرضی کی سماعت کو ایک ہفتہ کے لیے ملتوی کر دی اور درخواست گزار کو مشورہ دیا کہ وہ انفارمیشن ٹکنالوجی (آئی ٹی) سے متعلق نئے قواعد پڑھ کر آئیں۔ چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے ایڈووکیٹ خواجہ اعجازالدین کی عرضی کی سماعت آئندہ ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔ دریں اثنا جسٹس رمنا نے درخواست گزار سے سوال کیا کہ وہ کیوں ان امور کو اٹھانا چاہتے ہیں جن کو لوگ بھول رہے ہیں؟

چیف جسٹس نے درخواست گزار سے پوچھا کہ ’’کیا آپ نے آئی ٹی کے نئے قواعد کو پڑھا ہے؟‘‘ اس کے جواب میں درخواست گزار نے کہا کہ نئے قواعد فرقہ واریت پھیلانے کے لئے کوئی حل فراہم نہیں کرتے۔ تب عدالت نے اس سے کہا کہ وہ آئی ٹی ایکٹ کو صحیح طور پر پڑھ کر اور اس پر ہوم ورک کرکے آئیں۔ قابل ذکر ہے کہ درخواست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگاڑنے والے پوسٹس سوشل میڈیا پر ڈالنے والوں کے خلاف خصوصی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔