اسلام ہندوستان کے فخر میں ایک منفرد مقام رکھتا ہے، این ایس اے اجیت ڈووال کا بیان
اجیت ڈووال نے منگل کو کہا کہ ہندوستان میں کسی مذہب کو خطرہ نہیں ہے۔ ہمارے ملک میں تمام مذاہب کو مساوی حقوق حاصل ہیں
نئی دہلی: ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈووال نے منگل کو کہا کہ ہندوستان میں کسی مذہب کو خطرہ نہیں ہے۔ ہمارے ملک میں تمام مذاہب کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔ ہندوستان ثقافتوں اور مذاہب کا مرکب رہا ہے جو صدیوں سے ہم آہنگی کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ ڈووال دہلی میں انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں ایک پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔
این ایس اے اجیت ڈووال نے کہا ’’ملک میں مذہبی گروہوں میں اسلام کو ایک اہم مقام حاصل ہے۔ ہندوستان تمام مسائل کے حل کے لیے رواداری، بات چیت اور تعاون کو فروغ دیتا ہے۔ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے۔ یہ جمہوریت کی ماں ہے اور اس کے علاوہ تنوع کی سرزمین بھی ہے۔‘‘
ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’یہ تعلقات مشترکہ ثقافتی ورثے، مشترکہ اقدار اور اقتصادی تعلقات کی بنیاد پر استوار ہوئے ہیں۔‘‘ شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ، مسلم دنیا کے سکریٹری جنرل لیگ نے بھی پروگرام میں شرکت کی۔ دووال نے انہیں عالمی آواز اور اعتدال پسند اسلام کا عالم قرار دیا۔
اجیت ڈووال نے کہا "ہندوستان دنیا کی دوسری اور سب سے بڑی مسلم آبادی کا گھر ہے۔ ہندوستانی مسلمانوں کی آبادی تقریباً اسلامی تعاون تنظیم کے 33 سے زیادہ رکن ممالک کی مشترکہ آبادی کے برابر ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ہندو مذہب اور اسلام کے گہرے روحانی مواد نے لوگوں کو اکٹھا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی اتفاق نہیں ہے کہ تقریباً 200 ملین مسلمانوں کا گھر ہونے کے باوجود عالمی دہشت گردی میں ہندوستانی شہریوں کی شرکت ناقابل یقین حد تک کم رہی ہے!
اجیت ڈووال نے کہا کہ ہندوستان کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار ہے۔ ملک کو 2008 (ممبئی حملہ) سمیت کئی دہشت گرد حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ہندوستان مختلف طریقوں سے دہشت گردی سے لڑنے کے لیے سرگرم عمل ہے جس میں اپنے سیکورٹی آلات کو مضبوط بنانا اور دہشت گردی کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ تعاون کرنا شامل ہے۔
دریں اثنا، مسلم ورلڈ لیگ کے سکریٹری جنرل شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے کہا کہ ہندوستانی معاشرے میں مسلمانوں کو اپنی قومیت پر فخر ہے کہ وہ ہندوستانی شہری ہیں۔ انہیں اپنے آئین پر بھی فخر ہے۔ ہم نے ہندوستانی حکمت کے بارے میں بہت کچھ سنا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ہندوستانی علم نے انسانیت میں بہت زیادہ تعاون کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔