کیا ہوا کے ساتھ نوئیڈا کا پانی بھی کھیل رہا ہے موت کا کھیل؟
ہر سال اکتوبر نومبر میں دہلی-این سی آر کی ہوا زہریلی ہو جاتی ہے۔ لیکن نوئیڈا اور فرید آباد کا پانی سال بھر ہارڈ رہتا ہے۔ نہ صرف ہارڈ بلکہ بہت ہارڈ یعنی پانی میں بھی آلودگی ہے۔
نیوز پورٹل ’آج تک ‘ پر شائع رپورٹ کے مطابق انڈیا ٹوڈے نے نوئیڈا اور فرید آباد میں رہائشی علاقوں اور گیٹڈ سوسائٹیوں سے پانی کے نمونے جمع کیے اورانہیں ٹیسٹنگ اور کیلیبریشن لیبارٹریز کے لیے نیشنل ایکریڈیٹیشن بورڈ (NABL) اور وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی سے منظور شدہ لیب میں جانچ کے لیے بھیجا گیا تھا۔ یہ پایا گیا کہ دونوں جگہوں پر ٹی ڈی ایس یعنی ٹوٹل ڈسلوڈ سالڈس کی سطح 500 ملی گرام فی لیٹر تھی۔ نوئیڈا میں کچھ جگہوں پر یہ 2500 ملی گرام فی لیٹر ہے۔
جب نوئیڈا کے پانی کے نمونوں کی جانچ کی گئی تو پتہ چلا کہ پانی میں ٹی ڈی ایس کی مقررہ اور اجازت شدہ حدیں بہت پیچھے رہ گئی ہیں۔ مثال کے طور پر پانی میں کیلشیم کاربونیٹ کی تجویز کردہ مقدار 200 ملی گرام فی لیٹر ہونی چاہیے۔ اجازت شدہ حد 600 ملی گرام ہے۔ لیکن نمونے کی جانچ کے بعد یہ 845 ملی گرام فی لیٹر پایا گیا۔
کلورائڈز کی مقررہ حد 250 ملی گرام فی لیٹر ہے۔ 708 ملی گرام نکلا۔ کیلشیم کی مقررہ حد 75 ملی گرام فی لیٹر ہے لیکن یہ 186 ملی گرام فی لیٹر نکلی۔ میگنیشیم بھی مقررہ حد سے تین گنا زیادہ مقدار میں پایا گیا۔ اس کا مطلب ہے، خود ہی دیکھ لیں کہ نوئیڈا کے پانی میں کتنے ٹوٹل ڈسلوڈ سالڈس (TDS) ہیں۔
محکمہ پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی رپورٹ کے مطابق پانی میں منرلز اور کیمیکلز کی متوازن مقدار انسانی صحت کو برقرار رکھتی ہے۔ لیکن اگر یہ معدنیات اور کیمیکلز مقررہ حد سے زیادہ مقدار میں موجود ہوں تو اس کے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ جیسا کہ زیادہ کیلشیم قبض اور گردے کی پتھری کا سبب بنتا ہے۔ کلورائڈ سوڈیم کے ساتھ مل کر بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے۔
فلورائیڈ کی زیادہ مقدار دانتوں کی رنگت کا باعث بنتی ہے۔ فلوروسس ہوتا ہے۔ ہڈیاں خراب ہونے لگتی ہیں۔ نوئیڈا میں پانی کے دو ذرائع ہیں۔ جس سے رہائشی علاقوں کو پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ پہلے دریائے گنگا کا پانی۔ دوسرا زمینی پانی۔ نوئیڈا اتھارٹی نے پچھلے سال کہا تھا کہ کچھ علاقوں میں زمینی پانی بہت ہارڈ ہے۔
نوئیڈا کی مٹی میں دو معدنیات بہت عام ہیں۔ میگنیشیم اور کیلشیم۔ ان کی وجہ سے نوئیڈا کا پانی ہارڈ ہوتا جا رہا ہے۔ جس کی رینج 108 ملی گرام فی لیٹر سے 838 ملی گرام فی لیٹر کے درمیان ہے۔ یہ پانی کے منبع پر منحصر ہے کہ اس کی سختی کتنی زیادہ ہوگی۔
نوئیڈا میں نل سے سیدھا پانی پینا خطرناک ہے۔ اسی لیے لوگ اپنے گھروں میں آر او یعنی ریورس اوسموسس پانی پیتے ہیں۔ آر اومشینیں ٹی ڈی ایس کو کنٹرول کرتی ہیں۔ سختی کو بھی کم کرتا ہے۔ لیکن بعض اوقات یہ پانی سے ضروری معدنیات کو بھی ختم یا کم کر دیتا ہے۔ یہ بھی ایک مسئلہ ہے۔ کیونکہ انسانی جسم کو بھی معدنیات کی ضرورت ہوتی ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق جس پانی سے معدنیات نکالی گئی ہیں اسے دوبارہ صحت بخش نہیں بنایا جا سکتا۔ ایسا پانی پینے سے جسم کو منرلز کی مطلوبہ مقدار نہیں ملتی۔ اگر پانی میں کیلشیم اور میگنیشیم مقررہ مقدار میں موجود نہ ہوں تو یہ آپ کی صحت کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔