کیا سدھو موسیٰ والا قتل کے تار تہاڑ جیل سے جڑے ہیں، گینگسٹر نے تہاڑ سے رچی تھی قتل کی سازش!
پنجابی گلوکار سدھو قتل کیس کے تار قومی دارالحکومت دہلی کے تہاڑ جیل سے جڑے ہوئے نظر آ رہے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق پولیس کو شبہ ہے کہ تہاڑ جیل میں بند لارنس بشنوئی نے موسیٰ والا کے قتل کی سازش رچی تھی۔
اتوار کو پنجاب کے گلوکار سدھو موسیٰ والا کے قتل کے بعد جہاں قتل کی تحقیقات کے لیے تین رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دی جا رہی ہے، وہیں دوسری جانب ان کے والد کی شکایت پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ سدھو موسیٰ والا کے والد بلکور سنگھ نے ایف آئی آر میں کہا ہے کہ ان کے بیٹے کو تاوان کے لیے دھمکی آمیز فون کالز موصول ہوتے تھے۔ انہوں نے ریاست کے وزیر اعلی بھگونت مان کو خط لکھ کر سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب یہ مانا جا رہا ہے کہ پنجابی گلوکار سدھو قتل کیس کی ڈور قومی راجدھانی دہلی کی تہاڑ جیل سے جڑی ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس کو شبہ ہے کہ جیل میں بند لارنس بشنوئی نے گلوکار سدھو موسیٰ والا کو قتل کرنے کی سازش رچی تھی۔ واضح رہے لارنس بشنوئی تہاڑ کی جیل نمبر 8 میں بند ہے۔ ایس آئی ٹی کی ٹیم جلد ہی لارنس بشنوئی سے پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔ اس کا ساتھی کالا جٹھیڑی بھی تہاڑ جیل میں قید ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق لارنس بشنوئی نے بیرون ملک میں مقیم گولڈی برار سے کئی مرتبہ ورچوئل نمبرز سے بات کی۔ مشہور پنجابی گلوکار سدھو موسیٰ والا کو اتوار کو پنجاب کے ضلع مانسا میں نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ یہ واقعہ ریاستی حکومت کی جانب سے سدھو موسیٰ والا کی سیکورٹی کم کرنے کے ایک دن بعد پیش آیا۔ نیوز پورٹل اے بی پی پر شائع خبر کے مطابق پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس وی کے بھاورا نے سدھو موسی ٰوالا کے قتل کی تحقیقات کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) کی تشکیل کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ گروہوں کی باہمی دشمنی کا نتیجہ لگتا ہے اور لارنس بشنوئی گینگ اس میں ملوث ہے۔
ڈی جی پی نے کہا کہ حملے میں تقریباً تین ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا اور 30 گولیاں چلائی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ سدھو موسیٰ والا نے پنجاب پولیس کے دو کمانڈوز کو اپنے ساتھ نہیں لئے تھے جو ان کی موجود ہ سیکورٹی کا حصہ تھے۔ موسیٰ والا نے حالیہ اسمبلی انتخابات میں مانسا سیٹ سے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا اور عام آدمی پارٹی کے امیدوار وجے سنگلا سے ہار گئے تھے۔ کانگریس اور دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین نے سدھو موسی والا کے قتل پر صدمے اور غم و غصے کا اظہار کیا ہے اور ان کی سیکورٹی واپس لینے پر ریاست کی عام آدمی پارٹی (عآپ) حکومت کو نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں : پلوامہ تصادم: ایک ملی ٹنٹ ہلاک، آپریشن ہنوز جاری: پولیس
مانسا کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس گورو تورا نے صحافیوں کو بتایا کہ سدھو موسی والا کا کزن اور ایک دوست بھی اس حملے میں زخمی ہوئے ہیں، جو اس کے ساتھ مہندرا تھار جیپ میں سفر کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ سدھو موسیٰ والا اور اس کے ساتھی مانسا کے گاؤں جواہر پہنچے تو دو گاڑیوں نے انہیں روکا اور ان پر سوار لوگوں نے سدھو موسیٰ والا پر فائرنگ شروع کر دی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔