کیا گوا کی بی جے پی حکومت پاریکر کے اہل خانہ کو نشانہ بنا رہی ہے؟

گوا کے سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی منوہر پاریکر کے ایک قریبی نے ریاست کی بی جے پی حکومت پر سنگین الزام عائد کیا ہے۔ اس قریبی کے مطابق گوا حکومت پاریکر کی فیملی کے اراکین کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کیا گوا کی بی جے پی حکومت اپنے ہی آنجہانی لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ منوہر پاریکر کی فیملی کو نشانہ بنا رہی ہے؟ یہ سنسنی خیز دعویٰ پاریکر کے نزدیکی رہے ریاست کے سابق سالیسیٹر جنرل آتما رام نادکرنی نے کیا ہے۔ نادکرنی کا کہنا ہے کہ گوا کی بی جے پی حکومت کے نئے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت اور ان کی حکومت منوہر پاریکر اور ان کی فیملی کے اراکین کو قصداً نشانہ بنا رہی ہے۔ ریاست کے سابق سالیسیٹر جنرل آتما رام نادکرنی آنجہانی پاریکر کے قریبیوں میں سے ایک تصور کیے جاتے ہیں۔

سابق سالیسیٹر جنرل آتما رام نادکرنی نے ایک نیوز چینل سے بات چیت میں الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پاریکر کے سسر مہیش سردیسائی ایک اچھے ڈاکٹر ہیں، لیکن انھیں حال میں گوا میڈیکل کالج سے برخواست کر دیا گیا۔ نادکرنی نے کہا کہ اس سے پہلے حکومت کے ذریعہ سردیسائی کی خدمات بڑھائی جاتی رہی ہیں، لیکن بی جے پی حکومت نے انھیں برخواست کرنے کا فیصلہ ایسے وقت میں لیا جب وہاں پر ان کا کوئی متبادل موجود نہیں ہے۔


پاریکر کے بے حد قریبی رہے آتما رام نادکرنی نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ کی فیملی اور ان کے رشتہ داروں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ غور طلب ہے کہ پرمود ساونت کے وزیر اعلیٰ بنتے ہی نادکرنی کو گوا حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ میں پیروی کرنے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ نادکرنی نے بتایا کہ انھیں سپریم کورٹ میں گوا حکومت سے جڑے معاملوں کی پیروی کرنے کی جو ذمہ داری دی گئی تھی، اسے چھین لیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کا ایسا کرنا صاف بتاتا ہے کہ کوئی مجھ سے ناراض ہے یا پھر پاریکر سے۔

واضح رہے کہ سابق سالیسیٹر جنرل کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب مراٹھا طبقہ سے آنے والے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت ریاست کے گوڑ سارسوت برہمنوں کے نشانہ پر ہیں، جس سے پاریکر بھی آتے تھے۔ اس طبقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت کے وزیر اعلیٰ ویسے افسران اور لیڈروں کو چن چن کر نشانہ بنا رہے ہیں جو پاریکر کے نزدیکی تصور کیے جاتے رہے ہیں۔


گوڑ ساونت برہمن طبقہ کے اراکین اور لیڈروں کا الزام ہے کہ وزیر اعلیٰ ساونت نے اقتدار سنبھالتے ہی ان انتظامی افسران کے تبادلے کر دیے جو پاریکر کے قریبی تھے۔ یہاں تک کہ حکومت کے ذریعہ چلنے والے کارپوریشنوں کی تقرریوں میں بھی اس ذات کے لوگوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ ریاستی بی جے پی لیڈر ونے تندولکر نے ان الزامات کو سرے سے مسترد کر دیا۔ واضح رہے کہ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ منوہر پاریکر کا اسی سال مارچ میں ویل علالت کے بعد انتقال ہو گیا تھا۔ بعد ازاں پرمود ساونت کو نیا وزیر اعلیٰ مقرر کیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Sep 2019, 9:10 AM