مودی حکومت میں آٹو سیکٹر کے بعد بجلی اور انفراسٹرکچر سیکٹر پر بھی خطرے کے بادل

ملک کے کئی مہانگروں میں 7 لاکھ سے زیادہ مکان بغیر فروخت کے پڑے ہیں اور پاور سیکٹر ہزاروں کروڑ روپے کے بقایہ کے سبب زبردست دباؤ میں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ملک کی معیشت لگاتار سستی کے دور سے گزر رہی ہے جس کا اثر ملک میں آٹو سیکٹر میں آئے بحران سے صاف ظاہر ہوتا ہے۔ لیکن صرف آٹو سیکٹر ہی نہیں، ملک میں پاور اور انفراسٹرکچر سیکٹر کی بھی حالت خستہ ہے۔ جہاں ملک کے کئی میٹرو پولیٹن شہروں میں لاکھوں فلیٹ بننے کے بعد فروخت کے لیے گاہکوں کے انتظار میں خالی پڑے ہیں، وہیں پاور سیکٹر ہزاروں کروڑ روپے کے بقایہ کے سبب زبردست دباؤ میں ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک میں بجلی ڈسٹریبیوٹ یعنی تقسیم کرنے والی کمپنیوں پر اس سال جون مہینے کے آخر میں بجلی پروڈکشن کا بقایہ 46412 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔

بجلی پروڈکشن اور ڈسٹریبیوٹر کمپنیوں کے درمیان بجلی سودوں میں شفافیت لانے کے ارادے سے بجلی وزارت کے ذریعہ شروع ایک پورٹل پر دی گئی جانکاری کے مطابق گزشتہ سال جون میں ڈسٹریبیوٹر کمپنیوں پر بجلی پروڈکشن کمپنیوں کا 34465 کروڑ روپے بقایہ تھا۔ سب سے زیادہ بقایہ والی کمپنیوں میں تمل ناڈو، کرناٹک، اتر پردیش، بہار، راجستھان، تلنگانہ، آندھرا پردیش، مدھیہ پردیش اور جموں و کشمیر کی بجلی ڈسٹریبیوٹر کمپنیاں شامل ہیں۔


اگر بقایہ دار کمپنیوں کی بات کریں تو پبلک سیکٹر کی این ٹی پی سی کا 63412.94 کروڑ روپے ڈسٹریبیوٹر کمپنیوں پر بقایہ ہے، اس میں جن کمپنیوں پر سب سے زیادہ بقایہ ہے، اس میں اڈانی پاور لمیٹڈ (3201.68 کروڑ روپے)، بجاج گروپ کی ملکیت والی للت پور پاور جنریشن (1980.26 کروڑ روپے) اور جی ایم آر (1733.18 کروڑ روپے) شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ٹی ایچ ڈی سی انڈیا کی 1971.73 کروڑ روپے، این ایچ پی سی کا 1963.71 کروڑ روپے، دامودر گھاٹی نگم کا 843.79 کروڑ روپے اور این ایل سی انڈیا کا 4604 کروڑ روپے ڈسٹریبیوٹر کمپنیوں پر بقایہ ہے۔

وہیں ملک میں انفراسٹرکچر سیکٹر کی بات کریں تو اس وقت معیشت کی مار کی وجہ سے ملک میں 7 لاکھ سے زیادہ مکان بغیر فروخت کے پڑے ہوئے ہیں۔ بروکریج کمپنی پروپ ٹائیگر کے مطابق ملک کے 9 شہروں میں صرف افورڈیبل درجہ کے 4 لاکھ سے زیادہ مکان فروخت کے انتظار میں پڑے ہین، جن کی قیمت 45 لاکھ سے کم ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گروگرام، نوئیڈا، ممبئی، کولکاتا، چنئی، بنگلورو، حیدر آباد، پونے اور احمد آباد میں تقریباً 797623 مکان بغیر فروخت کے پڑے ہیں۔ سب سے زیادہ 139984 مکان ممبئی میں بغیر فروخت کے خالی پڑے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 Aug 2019, 11:10 PM