کیا کورونا بحران کے دور میں مکان خریدنا صحیح ہے ؟
کورونا وائرس نے خریداروں میں ایک نئے تصور کو جنم دیا ہےوہ ایسی سوسائٹی میں گھر چاہتےہیں جس میں کم بھیڑ بھاڑ ہو، زیادہ ہوا دار ہو اور اندر ہی ساری سہولیات میسر ہوں۔
کورونا وائرس کی عالمی وبا سے بری طرح متاثرہ رئیل اسٹیٹ انڈسٹری کو پٹری پر واپس لانے کی کوششوں میں سستے گھر خریدنے کے خواہاں افراد کے لئے سنہری موقع ہوسکتا ہے۔ کورونا وائرس کی پہلی لہر سے متاثرہ رئیل اسٹیٹ انڈسٹری پٹری پر واپس آنا شروع ہوئی تھی کہ کورونا کی دوسری لہر آگئی، جس سے یہ انڈسٹری بری طرح متاثر ہوچکی ہے۔
کورونا وائرس کی دوسری لہر کی مار ریئل اسٹیٹ پر بھی پڑی ہے، ایسی صورتحال میں چاہے رہائشی فلیٹ ہو یا تجارتی، دونوں کی تعمیر تقریبا ٹھپ ہوچکی ہے۔ جائداد غیر منقولہ کے ماہر ترون جین کا خیال ہے کہ جیسے ہی کورونا وائرس کی وبا سے متعلقہ پابندیاں ختم ہوں گی، گھروں کی مانگ میں تیزی آئے گی۔
مسٹر ترون جین کا کہنا ہے کہ یہ انڈسٹری اس قدر متاثر ہوچکی ہے کہ اب رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کو دوبارہ کھڑے ہونے کے لئے دو سال انتظار کرنا پڑے گا۔ ریئل اسٹیٹ مارکیٹ کے رجحان کو دیکھتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے میٹرو شہروں میں گھر سے کام کرنے کا کلچر تیزی سے بڑھ گیا ہے۔
کورونا وائرس جیسی عالمی وبا نے شہروں میں کرائے کے مکانوں میں رہنے والے لوگوں کو اپنے مکان کی ضرورت کو ترجیح دینے پر مجبور کیا ہے تاکہ معاشی چیلنجوں کے درمیان یہ گھر ان کے لئے راحت کا کام کرسکے۔ کورونا وائرس نے خریداروں میں ایک نئے تصور کو جنم دیا ہے، جس میں ایسی سوسائٹی کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے، جس میں کم بھیڑ بھاڑ ہو، زیادہ ہوا دار ہو، سوسائٹی کے اندر ساری سہولیات میسر ہوں۔ ٹاوروں کی تعداد کم ہو۔ بلند و بالا ٹاور والی سوسائٹیوں کی مانگ میں کمی آئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔