عرفانہ زرگر: خواتین کی سینیٹری مصنوعات کے تعلق سے انوکھی پہل کرنے والی کشمیری خاتون
عرفانہ نے ایک مہم شروع کی ہے جس کے تحت وہ سری نگر کے اطراف و اکناف میں واقع پبلک بیت الخلاؤں میں خواتین کے لئے حفظان صحت فراہم کرنے والی مصنوعات رکھتی ہیں تاکہ وقت ضرورت ان کا استعمال ہو سکے
سری نگر: سری نگر سے تعلق رکھنے والی ایک جوان سال خاتون نے خواتین کی بہتر صحت کی خاطر ذاتی خرچے پر ایک ایسی مہم شروع کی ہے جو اپنی مثال آپ ہے۔ 28 سالہ عرفانہ زرگر نے ’ایوا سیفٹی ڈور‘ نامی ایک مہم شروع کی ہے جس کے تحت وہ سری نگر کے اطراف واکناف میں واقع پبلک بیت الخلاء میں خواتین کے لئے ماہواری کے دوران حفظان صحت فراہم کرنے والی مصنوعات جیسے سینیٹری پیڈز رکھتی ہیں تاکہ حاجت مند خواتین وقت ضرورت ان کا استعمال کرسکیں۔
زرگر کا کہنا ہے کہ اس مہم کا مقصد یہ ہے کہ راہ چلتی خواتین یا تعلیمی اداروں وغیرہ میں زیر تعلیم یا کام کرنی والی خواتین کو اچانک اگر کوئی متعلقہ مسئلہ پیش آئے تو انہیں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔انہوں نے کہا کہ 'کئی ایسی خواتین ہوتی ہی جنہیں سڑک پر اچانک پرابلم ہوجاتی ہے، یہاں سرکار نے اس کے لئے کوئی سسٹم نہیں رکھا ہے تو اس معاملے کے متعلق سوچ کر میں نے اپنے ہاتھوں سے ایک کٹ تیار کی ہے جس میں، میں نے خواتین کے لئے ماہواری کے دوران حفظان صحت فراہم کرنے والی تمام مصنوعات رکھی ہیں اور انہیں سری نگر کے پبلک بیت الخلاء میں رکھنے کی مہم شروع کی ہے'۔
زرگر نے کہا کہ میں اپنی تنخواہ کا نصف حصہ صرف کرکے اس مہم کو فی الوقت ذاتی طور پر چلاتی ہوں تاہم امید کرتی ہوں کہ آگے چل کر لوگ خاص کر خواتین اس مہم کو آگے بڑھانے کے لئے سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 'میرے خیال سے یہ سب سے بڑی سخاوت ہے، میں فی الوقت ذاتی خرچے پر یہ مہم چلا رہی ہوں تاہم امید ہے کہ آگے لوگ خاص کر خواتین اس مہم کو آگے بڑھانے میں اپنا تعاون پیش کریں گی۔ میں سری نگر کے تمام پبلک بیت الخلاء میں ان کٹس کو دستیاب رکھنے کو یقینی بنانے کے لئے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑوں گی'۔
عرفانہ زرگر نے یو این آئی اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے متذکرہ مہم بغیر کسی دنیاوی غرض سے شروع کی ہے اور چاہتی ہے کہ دوسری لڑکیاں بھی اس کا حصہ بنے۔ دریں اثنا معاشرے کے مختلف شعبوں سے وابستہ خواتین نے عرفانہ زرگر کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں۔
ایک خاتون نے کہا کہ یہ ایک بہت ہی اہم مہم ہے اس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہیں اور ہمیں اس مہم کو ہر حال میں کامیاب بنانے کے لئے اپنی اپنی ذمہ داریوں کو انجام دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں خواتین ماہواری کے بارے میں بات کرنے میں شرم محسوس کرتی ہیں تاہم اس نوعیت کی مہم شروع کرنا انتہائی حوصلہ افزا کام ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔